حکمران ماہی گیروں کو آباد کرکے سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ناکام سازش کی کررہے ہیں ،رمضان بلیدی

منگل 30 اگست 2016 19:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) حکمران اپنے ذاتی مفادات کی خاطر سندھ کو عالمی یتیم خانہ سمجھ کر ماہی گیروں کو آباد کرکے سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ناکام سازش کی کررہے ہیں ، اس عمل کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، سندھ صوفیوں کی پرامن دھرتی ہے،غیر مقامی آباکاری کے باعث سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں کا امن تباہ ہو گیا ہے، ان خیالات کا اظہار سندھ نیشنل پارٹی کے وائیس چیئرمین رمضان بلیدی، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر ڈاہری، امیر قمبرانی اورڈاکٹر داؤد آتھو نے اپنے ایک مشترکہ بیا ن میں کیا، رہنماؤں نے مزید کہا کہ1954ء کے بعد سندھ میں آنے والے غیر مقامی لوگوں کوفوری طور پر نیکالی دی جائے، سندھ دھرتی پر کسی بھی غیر سندھی یا پناھگیر کا وزن مزید برداشت نہیں یا جا سکتا، چاہے وہ وزیرستان کا ہو یا دھلی کا انہیں فوری طور پر سندھ سے نیکالی دی جائے، مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ میں بڑھتی ہوئی غیر مقامی آبادکاری کے باعث امیر سندھ کے غریب لوگ بھوک اور بدحالی کی وجہ سے آئے روز خودکشیاں اور اپنے بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، معلوم نہیں کہ حکمران کس لالچ کی بنیاد پر پناھگیروں اور غیر مقامی لوگوں کو برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں سہولیات بھی فراہم کررہے ہیں جبکہ سندھ کے حقیقی وارث سندھی روزگار سمیت دیگر تمام سہولیات سے محروم ہیں، اگر حکمرانوں کو سندھی عوام سے تھوڑی بھی ہمدردی ہے تو سندھ میں آباد غیر سندھیوں کے وزن کا فوری طور پر نوٹس لیکر انہیں نیکالی دی جائے تاکہ سندھ کا وزن کم ہو اور سندھیوں کو تمام سہولیات میسر ہو سکیں ، سندھ نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہمارے بڑے بزرگوں نے ہمدردی کے طور پر جن کو اپنی سندھ دھرتی پررہنے کیلئے جگہ دی اور ساتھ میں کھانے کیلئے کھانہ دیا آج وہ ہی سندھ کے مالک ہونے کے دعوے کرتے ہیں اور سندھ کی تقسیم کی بات کررے ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھیوں نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے، مزید سندھی قوم غیر مقامی لوگوں کو اب برداشت نہیں کرسکتی۔

متعلقہ عنوان :