جڑواں شہرو ں میں ڈینگی کی روک تھام کیلئے مشترکہ اقدامات کے لئے کمیٹی قائم

منگل 30 اگست 2016 19:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی سربراہی میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کی روک تھام سے متعلق اجلاس منعقد ہواجس میں اسلام آباد کے مئیر شیخ انصر،راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ، سی ڈی اے اور صحت کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں دونوں شہروں کی انتظامیہ کے سینئر حکام پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی جو ہفتہ وار اجلاس منعقد کرے گی اور ڈینگی کی روک تھام کیلئے مشترکہ اقدامات کرے گی۔

کمیٹی میں کیڈ ،اسلام آباد میونسپل کارپوریشن اورسی ڈی اے ہیلتھ ونگ کے نمائندے بھی شامل کئے گئے۔کمیٹی جڑواں شہروں میں ڈینگی کے لاروے کی تلفی، مرض کی تشخیص کے بعد علاقے میں سپرے کے انتظام، شہری اور دیہی ویسٹ اٹھانے کا مناسب اقدامات اور ڈینگی کے مریضوں کے مناسب علاج کا انتظام کرے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ ڈینگی کی روک تھام کیلئے پنجاب کا ڈینگی کنٹرول ماڈل سب سے کامیاب رہا ، جس کے تحت پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈینگی سے بچاؤ ممکن ہوا ، دوسرے ممالک میں بھی اس طرق کار کو سراہا گیا۔

انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بھی اسی طرز پر ڈینگی کنٹرول کا نظام وضع کیا ہے جس کے مثبت نتائج ظاہر ہوئے ہیں اور رواں سال اسلام آباد میں ڈینگی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسلام آباد کے ہسپتالوں میں لائے گئے بیشتر مریض اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھتے تھے۔وزیر مملکت نے ڈینگی پر قابو پانے کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، مشیر صحت سلمان رفیق ، راجہ اشفاق سرور اور جڑواں شہروں کی انتظامیہ کی خدمات کو سراہا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈینگی جراثیم کی افزائش میں مناسب درجہ حرارت، نمی ، بارش اور متاثرہ شخص اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ڈینگی کی تشخیص کے بعد متعلقہ گھر اور ارد گرد کے 48گھروں اور گلیوں میں لاروے کی تلفی کا سپرے کیا جاتا ہے۔ اسلام آباد میں ڈینگی کے خاتمے کیلئے آؤٹ ڈور اور ان ڈور حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، مانیٹرنگ ٹیمیں جگہ جگہ لاروے کے خاتمے کیلئے کیمیکلز کا سپرے کرتی ہیں جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے منظور شدہ ہے اور مچھروں کو لاروے کی سطح پر ہی تلف کر دیا جاتا ہے۔

مزید برآں شہر میں تین سو سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکر گھروں میں جا کر ڈینگی کی روک تھام کیلئے اقدامات کرتی ہیں۔اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ جن علاقوں میں گزشتہ سال ڈینگی ظاہر ہوا وہاں خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ کانگو سے بچاؤ سے متعلق بتایا گیا کہ جانوروں کی منڈیوں میں حفاظتی کیمپ قائم کر دئیے گئے ہیں اور وہاں ٹیمیں متواتر سپرے کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :