مسئلہ کشمیر پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے حکومت موثر اقدامات کر رہی ہے ، پاکستان اور کشمیر ی عوام کے موقف کو واضح کر نے کے لیے پوری دنیا میں موجود پاکستانی سفارت کار بڑے متحرک انداز سے کام رہے ہیں، وقت آگیا کہ عالمی برادری اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر کشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز مطالم کا سخت نوٹس لے

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر کا بیا ن

منگل 30 اگست 2016 19:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے حکومت موثر اقدامات کر رہی ہے ، پاکستان اور کشمیر ی عوام کے موقف کو واضح کر نے کے لیے پوری دنیا میں موجود پاکستانی سفارت کار بڑے متحرک انداز سے کام رہے ہیں، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر کشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز مطالم کا سخت نوٹس لے۔

منگل کو اپنے ایک بیا ن میں انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک میں موجود پاکستانی سفراء کی کانفرنس اب سے چند دن قبل وزیراعظم کی سربراہی میں منعقد ہوئی تھی جس میں وزیراعظم نے اس ضمن میں بڑی واضح ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کو موثر اندا ز میں پیش کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کو اور بھی موثر انداز میں پیش کرنے کے لیے حکومت متعدد پارلیمنٹرین پر مشتمل خصوصی نمائندے دنیا کے اہم ممالک کی طرف بھیج رہی ہے جو کہ ان ممالک کا دورہ کر کے وہاں کی عوام اور عوامی نمائندوں کے درمیان مسئلہ کشمیر سے متعلق رائے سازی کا کام کریں گے جس سے اس مسئلے سے متعلق عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنے میں بے پنامدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر کشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز مطالم کا سخت نوٹس لے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والے پر تشدد واقعات تھمنے کو نہیں آ رہے اور آج 50دن سے زیادہ گزرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر کی عوام کرفیوکی حالت میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مہذب دور میں عوام پر چھرے والی بندوقوں سے اُن کی آنکھوں کا نشانہ بنانیے کے واقعات کس جمہوری ملک میں ہوتے ہیں، بلکہ بد سے بدترین آمریت میں بھی اس قسم کے انسانیت سوز اقدامات سے اجتناب کیاجاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حوصلے کو پست کرنے اور اُن کو پرامن تحریک آزادی کے راستے سے روکنے کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے آزما چکا ہے اور ان تمام انسانیت سوز اقدامات میں سخت ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پرامن تحریک آزادی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ زیادہ طاقت اور جوش جذبہ پیدا ہو رہا ہے،اور آج نہتے کشمیر ی عوام آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی کے باوجود پاکستانی پرچم تھامے پاکستان سے وابستگی کا کھلا اظہار کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی موثر سفارت کاری کے باعث بھارت پر عالمی دباؤ میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور خود بھارت کے اندر سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانیت سوزمظالم کے خلاف اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ ، یورپین یونین، یورپین پارلمنٹ اور او آئی سی سمیت دیگر اہم بین الاقوامی فورمز پر اس مسئلے کے دپر پا حل کے لیے آواز اٹھا تا رہے گا اور کشمیریوں کی سفارتی ، سیاسی و اخلاقی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھے گا۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ ا کسیویں صدی کے اس مہذب دور میں دنیا کی کسی طاقت کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ طاقت کے بل بوتے کسی دوسری قوم کو محکوم رکھ سکے۔

بھارت چاہے لاکھ ہتھکنڈے اپنا لے اُسے آخر کار کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق استصواب رائے کا حق دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہے کہ وہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ چھوڑدے اور مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کے لیے پاکستان سے بامقصد مذکرات کاعمل شروع کرے۔