این ٹی ایس کے تحت سال2002ء سے اب تک ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد امیدواروں کو ٹیسٹنگ سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، این ٹی ایس ملک بھر میں معیاری ٹیسٹنگ کا واحد ادارہ ہے

نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرشیرزادہ خان کی میڈیا کو بریفنگ

منگل 30 اگست 2016 19:10

اسلام آباد ۔ 30 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 اگست ۔2016ء) نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر شیرزادہ خان نے کہا ہے کہ این ٹی ایس کے تحت سال2002ء سے اب تک ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد امیدواروں کو ٹیسٹنگ سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، این ٹی ایس ملک بھر میں معیاری ٹیسٹنگ کا واحد ادارہ ہے اور ہمارا کسی قومی ادارے یا ایسی ہی کسی اور ٹیسٹنگ سروس سے کوئی اختلاف نہیں ہے، معیار کی بہتری کیلئے ہر وقت کوشاں ہیں، ہمارے دروازے اور دل ہر وقت کھلے ہیں، این ٹی ایس اپنے فرائض بخوبی ادا کر رہا ہے تاہم اگر کہیں کوئی مسئلہ پایا گیا تو ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، سکالر شپس اور اپنے ادارہ جاتی اخراجات میں کمی لاتے ہوئے ٹیسٹنگ اخراجات میں کمی لانے کی کوشش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرشیرزادہ خان نے ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا انجینئر شکیل اخترکے ہمراہ فیڈرل ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن سے ملاقات اور میڈیا بریفنگ کے موقع پر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ این ٹی ایس کا قیام ملکی جامعات میں داخلہ جات کیلئے امیدواروں کی سلیکشن کے حوالہ سے سال2002ء میں عمل لایا گیا تھا جبکہ بعد ازاں اسے ریکروٹمنٹ کے فرائض بھی سونپے گئے، یہ ادارہ سیکورٹی اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرڈ نان پرافٹ ادارہ ہے جس کا کوئی فرد واحد مالک نہیں ہے اس کے بورڈ آف گورنرز کے تحت ادارہ چلایا جاتا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے فنڈنگ نہیں دی جاتی ہے۔

ٹیسٹنگ کے تمام تر اخراجات امیدوار برداشت کرتے ہیں اور معیاری ٹیسٹ کیلئے ماہرین کی خدمات لی جاتی ہیں جو کسی بھی ادارے کی طلب کے مطابق ٹیسٹ تیار کرتے ہیں، این ٹی ایس ملک بھر کے دور دراز علاقوں میں بھی معیاری ٹیسٹ منعقد کرانے والا ادارہ ہے جس میں شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتاہے۔ ڈاکٹر شیرزادہ خان نے کہاکہ 10 ہزار کے قریب تعلیمی ماہرین پینل پر ہیں جو ٹیسٹ کے کامیاب انعقاد میں معاونت کرتے ہیں یہی وجہ ہے این ٹی ایس کا ٹیسٹ چھٹی کے ایام میں لیا جاتاہے اس کے ساتھ ساتھ بعض اداروں کی جانب سے فزیکل ٹیسٹ کی بھی ڈیمانڈ ہوتی ہے اس کیلئے باقاعدہ گراؤنڈ بھی کرائے پر حاصل کئے جاتے ہیں۔

ٹیسٹ کیلئے فی امیدوار 80 سے 90 روپے متعلقہ ادارے کو اخراجات ادا کئے جاتے ہیں جبکہ ٹیسٹ کی نوعیت اور کلائنٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق ٹیسٹ کے اخراجات بڑھ سکتے ہیں جو کہ امیدوار کو ادا کرنا ہوتے ہیں۔انہوں نے کاکہ اخبارات میں اشتہار ادارہ اپنی جیب سے دیتاہے کسی بھی کلائنٹ سے کوئی اخراجات وصول نہیں کئے جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ماضی میں میڈیاسے دوری کے باعث رابطہ کے مسائل پیدا ہوئے ہیں تاہم اب ایسا نہیں ہو گا، ماضی کو بھلا کر بہتر مستقبل اور معیاری ٹیسٹنگ سروسز کی فراہمی کیلئے دن رات کوشاں ہیں۔

اس حوالہ سے این ٹی ایس کو کسی بھی دوسری ٹیسٹنگ سروس یا ادارے سے نہ کوئی ہمارامقابلہ ہے اور نہ ہی کسی سے خطرہ ہے۔ ڈاکٹر شیرزادہ خان کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی اور این ٹی ایس دونوں قومی ادارے ہیں دونوں کو مل جل کر کام کرنا چاہیے۔این ٹی ایس ٹیسٹنگ کی جانب سے ٹیسٹنگ فیس میں کمی لانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے کہ نئے سکالرشپ بنداور این ایس کے ادارہ جاتی اخراجات کم کردیے جائیں تاکہ عام امیدواروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جاسکے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر شیرزادہ خان کا کہنا تھا کہ ہم یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ ہم مکمل بہتر ہیں تاہم اگر کوئی اہلکار کسی غلط کام میں ملوث پایا گیا اور اس کے ثبوت دےئے گئے تو ایسے عناصر کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔