خیبرپختونخواحکومت نے صوبے میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ موخر کردیا

پندرہ نومبر تک غیررجسٹرڈافغان مہاجرین کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوگی ،پولیس کوبھی ہدایت جاری افغان مہاجرین کے مستقبل کے حوالے سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت اہم اجلاس،وزیراعلی ،پارلیمانی لیڈر اوردیگر حکام کی شرکت

منگل 30 اگست 2016 18:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) خیبرپختونخواحکومت نے صوبے میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ موخر کردیا،پندرہ نومبر تک غیررجسٹرڈافغان مہاجرین کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوگی اوراس حوالے سے پولیس کوبھی ہدایت جاری کردی ہے خیبرپختونخوا اسمبلی میں افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے حوالے سے سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقدہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیراعلی پرویزخٹک ،آئی جی ناصر خان دورانی،صوبائی حکومت کی جانب سے مہاجرین کے فوکل پرسن رستم شاہ مہمند سمیت پارلیمانی پارٹیوں کے ارکین نے شرکت کی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کا کہناتھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے کبھی افغان مہاجرین کو پاکستان چھوڑنے کا پریشر نہیں ڈالاگیا، وفاقی حکومت کی جانب سے مہاجرین کو دسمبرتک جبکہ غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن پندرہ نومبر تک کرانے کی ڈیڈلائن دی گئی ہیں صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے اس فیصلہ کے پابند ہے اور اب پندرہ نومبر تک کسی بھی غیر رجسٹرڈ افغان مہاجر کے خلاف ایف آئی ار کا اندراج نہیں کیا جائیگا،وزیراعلی کا کہناتھا کہ وفاقی حکومت افغانستان سے آنے والے افغانیوں کے صحت اور تعلیم کیلئے پالیسی واضع کرے وفاقی حکومت افغان مہاجرین کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کرے گئی صوبے کو قبول ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :