پاکستان کو مڈل آرڈر میں جارح مزاج بلے باز کی ضرورت ہے ، پاکستان کو90کی دہائی کے پرانے حربے چھوڑ کر نئے دور کی کرکٹ کھیلنا سیکھنا ہو گی، بڑے مجموعے کیلئے پاکستان کو زیادہ گیندیں ضائع نہیں کرنی چاہئیں ،بلے بازوں کو پاور پلے کے دوران7 سے 8 رنز فی اوور کی اوسط برقرار رکھنی چاہیے

سابق ٹیسٹ کرکٹر اور چیف سلیکٹر محمد الیاس کی میڈیا سے گفتگو

منگل 30 اگست 2016 18:37

پاکستان کو مڈل آرڈر میں جارح مزاج بلے باز کی ضرورت ہے ، پاکستان کو90کی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) سابق ٹیسٹ کرکٹر اور چیف سلیکٹر محمد الیاس نے قومی ٹیم کی موجودہ کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیریز میں واپسی کیلئے اظہر علی الیون کو مڈل آرڈر میں ایک بائیں ہاتھ کے جارح مزاج بلے باز کی ضرورت ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد الیاس نے کہا کہ پاکستان کو 90 کی دہائی کے پرانے حربے چھوڑ کر نئے دور کی کرکٹ کھیلنا سیکھنا ہو گی۔

یاد رہے کہ انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز میں پاکستانی ٹیم 2-0 کے خسارے سے دوچار ہے اور آج ہونے والے میچ میں شکست کے نتیجے میں ٹیم سیریز گنوا دے گی۔سابق کرکٹر نے کہا کہ جدید کرکٹ اس بات کی متقاضی ہے کہ آپ حریف ٹیم کو 300 رنز کا ہدف دیں لیکن پاکستانی ٹیم اس معیار پر پورا نہیں اتر رہی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایک بڑے مجموعے کے حصول کیلئے پاکستان کو زیادہ گیندیں ضائع نہیں کرنی چاہئیں اور بلے بازوں کو پاور پلے کے دوران سات سے آٹھ رنز فی اوور کی اوسط برقرار رکھنی چاہیے۔

الیاس نے کہا کہ انگلینڈ نے ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹیں بنائی ہیں جہاں 300 رنز بنائے جا سکتے ہیں لیکن پاکستانی بلے بازوں کی ناقص کارکردگی نے ہر کسی کو مایوس کیا۔قومی ٹیم کی بیٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا سابق کرکٹر نے کہا کہ مڈل آرڈر میں ایک جارح مزاج بلے باز وقت کی اہم ضرورت ہے اور پاکستان کو انگلینڈ کو ہرانے کیلئے محض جذبے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کپتان اظہر علی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اظہر علی ٹیسٹ کرکٹ کے اچھے بلے باز ہیں لیکن ایک روزہ ٹیم میں شامل کرنے سے ان کی ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی بھی متاثر ہو گی۔

متعلقہ عنوان :