اب تک ایک کروڑ30لاکھ بچوں کے ٹیسٹ لیے ‘2013 سے اب تک 3ارب روپے بچوں کے ٹیسٹوں سے کمائے ہیں‘این ٹی ایس کی فیسوں میں کمی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، اس میں سے 80فیصد ہمارے اخراجات کے طور پے لگے ہیں ‘ 20فیصدمیں سے ہم مستحق بچوں کو سکالر شپ دیتے ہیں

نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر شیر خانزادہ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 30 اگست 2016 18:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر شیر خانزادہ نے کہا ہے کہ اب تک ہم نے ایک کروڑ30لاکھ بچوں کے ٹیسٹ لیے ہیں،2013 سے اب تک 3ارب روپے بچوں کے ٹیسٹوں سے کمائے ہیں،این ٹی ایس کی فیسوں میں کمی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے،جس میں سے 80فیصد ہمارے اخراجات کے طور پے لگے ہیں اور20فیصدمیں سے ہم مستحق بچوں کو سکالر شپ دیتے ہیں،ہمیں حکومت کی طرف سے کوئی پیشہ نہیں ملتا ہم خودکماتے ہیں اور اپنے اخراجات برداشت کرتے ہیں،جو بھی غلط عناصر ہیں این ٹی ایس میں ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

وہ منگل کو نیشنل ٹیسٹنگ سروس ہیڈ آفس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پچھے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرہارون رشید نے ایک روپے کی بھی کرپشن نہیں کی،این ٹی ایس میں انہوں نے بہت بہتر کام کئے ہیں،اس سال ہم اپنا ایڈیٹر بھی تبدیل کروانا چاہتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی ایس اور بی ٹی ایس کا بھی احتساب کیا جائے،میرا کسی سے بھی اختلاف نہیں،میرے لئے سب برابر ہیں، ایچ ای سی حکومت سے پیسہ لے کر سکالر شپ دیتی ہے اور ہم خود کما کر بچوں کو سکالر سپ دیتے ہیں،این ٹی ایس کی فیسوں میں کمی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے،اس سے ہم اپنے اخراجات میں کمی لائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس میں جو بھی بلیک منی کر رہے ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی،مسعود ویلفیئر کو 10ملین کی چار فیسز میں سکالر شپ دے رہے ہیں،اہم سی کیوز بنانے والی ٹیم کو ایک اہم سی کیو کا 300روپے دیتے ہیں،6لاکھ ایم سی کیوز میں سے 100ایم سی کیوز نکالتے ہیں اور ان میں سے ٹیسٹ لیتے ہیں،ٹیسٹ سنٹر ہائیر کرتے ہیں سیکیورٹی کا انتظام بھی بہتربنایا جاتا ہے تاکہ کوئی مسئلہ پیش نہ آئے،10ہزار کے قریب ماہرین پینل پر ہیں جو ٹیسٹ کے کامیاب انعقاد میں معاونت فراہم کرتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ این ٹی ایس کا ٹیسٹ چھٹی کے ایام میں لیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :