احتجاج کی سیاست نظام کو کمزور کرنے کے کوشش ‘ الیکشن کمیشن ، سپریم کورٹ سے رجوع کے بعد اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا بلا جواز ہے‘ رفیق رجوانہ

منگل 30 اگست 2016 17:00

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء ) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ احتجاج کی سیاست نظام کو کمزور کرنے کے کوشش ہے ، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے بعد اپوزیشن کا سڑکوں پر آنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ،الطاف حسین کی شرانگیز تقریر پر ایم کیو ایم کے پاکستان میں موجود رہنماؤں نے اپنی وضاحت پیش کردی ہے انہیں سیاسی سر گرمیاں کرنے کا موقع ملنا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنر ہاؤس لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ گورنر ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت مثبت سمت میں گامزن ہے،معاشی سر گرمیاں جاری ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے ، یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی تقدیر بدل دے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کامیاب اور مثبت پالیسیوں کے باعث بیرونی سرمایہ کارپاکستان کا رخ کر رہے ہیں ۔

ملک جس رفتار سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے اس کو آگے بڑھنے دیا جانا چاہیے ،احتجاج کی سیاست نظام کو کمزور کرنے کی کوشش ہے ۔انصاف سڑکوں پر نہیں ہوتا ، ماڈل ٹاؤن کاکیس عدالت میں زیر سماعت ہے اسی طرح پانامہ لیکس کے حوالے سے اپوزیشن نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے لہٰذا ان کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہیے ۔ اگر اپوزیشن آئینی اداروں سے رجوع کرنے کے بعد بھی سڑکوں کا رخ کرے گی تو اسے دباؤ ڈالنے کا حربہ کہا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف پہلے ہی خود کو احتساب کے لئے پیش کر چکے ہیں اور ایسے میں احتجاج کی سیاست بلا جواز ہے ۔حکومت کا دامن صاف ہے انشا اللہ اپوزیشن کی طرف سے دائر کئے گئے ریفرنسز سے سرخرو ہو کر نکلیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ایسے وقت میں ملک میں محاذ آرائی کی ناکام کوشش کر رہی ہے جب ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے لیکن عوام سب سے بڑے منصف ہیں او روہ 2018ء کے انتخابات میں اپنا فیصلہ سنا دیں گے۔

اپوزیشن کی تویہ خواہش ہونی چاہیے کہ کہ آئندہ حکومت کو ترقی یافتہ ملک ملے اور موجودہ حکومت اگر کام کرے گی تو ملک خوشحال ہو گا اور آئندہ انتخابات کے بعد جو بھی حکومت آئے گی اسے مضبوط و مستحکم ملک ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے اندر ایسے عناصر موجود ہیں جن کے بیرونی قوتوں سے رابطے ہیں اور ایسے لوگوں کی سختی سے مذمت کرنی چاہیے ۔ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے اس لئے ذاتی مفادات ملک و قوم کے مفادات پر حاوی نہیں ہونے چاہئیں۔

گورنر رفیق رجوانہ نے جنوبی پنجاب کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ اس سلسلہ میں بنائی گئی کمیٹی کی طرف سے تجویز دی گئی تھی کہ تعلیم، صحت، آبپاشی اور زراعت کے محکموں کے سپیشل سیکرٹریز کو جنوبی پنجاب میں تعینات کردیا جائے جبکہ بورڈ آف ریونیو کے دو ارکان کو بھی مستقل طور پر جنوبی پنجاب میں دفاتر دئیے جائیں۔اسی طرح چیف انجینئر بلڈنگ ساؤتھ کا دفتر بھی منتقل کیا جائے ۔

ان تجاویز پر ہی پنجاب پبلک سروس کمیشن کے جنوبی پنجاب میں ڈویژنل دفاتربن چکے ہیں اور مزید اقدامات کے لئے بھی وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سے بات ہوئی ہے اور اس پر جلد پیشرفت ہو گی ۔انہوں نے الطاف حسین کے پاکستان مخالف اقدام پر کہا کہ اس پر پوری قوم کا رد عمل آ چکا ہے ۔ جہاں تک پاکستان میں موجود ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو سیاسی سر گرمیوں کاسوال ہے تو میرا یہ ماننا ہے کہ اگر وہ لندن میں بیٹھے شخص سے واضح لا تعلقی اختیار کر چکے ہیں تو پاکستان میں موجود ایم کیو ایم کو سیاسی سر گرمیوں کی اجازت ہونی چاہیے تاہم جو بھی قانونی معاملات ہیں انہیں آگے بڑھنا چاہیے۔

قبل ازایں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ سے لاہور میں نئے تعینات ہونے والے امریکی قونصل جنرل مسٹر یوری فیڈکیونے بھی ملاقات کی ۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعاون کے حوالے سے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ گورنر پنجاب نے امریکی قونصل جنرل کو لاہور میں ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی۔