نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر اور ڈپٹی میئر ارشد وہرہ نے عہدوں کا حل اٹھالیا

منگل 30 اگست 2016 16:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر اور ڈپٹی میئر ارشد وہرہ نے اپنے اپنے عہدوں کا حل اٹھالیا،حلف ریٹرننگ افسر سمیع صدیقی نے میئر اور ڈپٹی میئر کراچی سے حلف لیا۔منگل کو میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کی حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی،جس میں نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا اور ڈپٹی میئر ارشدوہرہ نے بھی اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا،حلف ریٹرننگ آفیسر سمیع صدیقی نے میئر،ڈپٹی میئر کراچی سے حلف لیا،حلف برداری کی تقریب میں فاروق ستار،اظہار الحسن،سید سردار احمد شریک تھے۔

قبل ازیں حلف برداری کی تقریب کے بعد نومنتخب مئیر کراچی وسیم اختر نے تقریب کے بعدسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں خود ہی نعرہ لگادیتا ہوں جئے متحدہ،جئے بھٹو،جئے عمران خان کا نعرہ لگایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں کراچی کی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور سندھ حکومت کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ 9ماہ بعد آج ہم نے حلف اٹھایا ہے،مراد علی شاہ نوجوان وزیراعلیٰ سندھ کے طور پر ابھرے ہیں،امید ہے مراد علی شاہ مسائل کے حل میں ہماری مدد کریں گے،ماضی میں بھی شہر چلایا اور اس کے مسائل حل کئے ہیں اور اس بار ماضی سے بھی زیادہ جذبہ رکھتے ہیں۔

وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں ہر زبان اور مذہب کے لوگ آباد ہیں،ہمیں متحد ہوکر مسائل حل کرنا ہوں گے،آصف زرداری،بلاول بھٹو سے کہوں گا کہ شہر کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا اور اختلافات بھلا کر ہمیں شہر اور صوبہ سندھ کیلئے کام کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے پیسے سے یہ ملک چلتا ہے،افسوس ہم نے اپنے صوبے اور شہر کو بھول گئے ہیں،ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اختلافات بھلا کر آگے چلتے ہیں،حلف لینے کے بعد اب ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں رہا اور تمام نمائندوں سے گزارش ہے کہ مل کر شہر کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر کے مسائل جانتے ہیں،شہر اور صوبہ ایسے مسائل سے گزر رہا ہے اللہ غیب سے مدد کرے گا،آج مجھے ایسے غلط مقدمات کا سامنا ہے جن میں ضمانت ممکن ہے،امید ہے مجھے انصاف ضرور ملے گا اور جیل سے رہا ہوں گا،جیل سے رہائی کے بعد تاجروں،سفارتکاروں سے ملاقات کروں گا۔

وسیم اختر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ شہر کے مسائل کے حل کیلئے متحرک ہیں اور وزیراعلیٰ میں شہر کے مسائل حل کرنے کا بھرپور جذبہ ہے۔کراچی ترقی کرے گا تو سندھ ترقی کریگا،شہر کے مسائل کے حل کیلئے میری رہنمائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنان،ذمہ داروں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ہم پاکستان کیلئے ہیں ہم اس کی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں،پاکستان ہے تو ہم ہیں اس ملک پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ہم پاکستان پر کسی کو بری نظر نہیں ڈالنے دیں گے۔

وسیم اختر نے کہا کہ کراچی شہر کو ماڈل بنائیں گے اور کراچی کے تمام مسائل حل کرونگا۔میڈیا سے گفتگوسے قبل فاروق ستار نے وسیم اختر کو مشورہ دیا کہ بولو کہ ”کراچی کو ماڈل شہر بنائیں گے“۔انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو پاکستان کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی دیں گے اور کراچی کے مسائل مل کر حل کریں گے۔گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ وسیم بھائی آپ کو آنے میں دیر کیوں لگی تو وسیم اختر نے جواب دیا کہ ٹائر پنچرہوگیا تھا،ہم فاروق ستار کے ہاتھ مضبوط کریں گے اور کسی کو اپوزیشن کی نظر سے نہیں دیکھوں گا۔

وسیم اختر نے کہا کہ ابھی جیل جاکر آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کریں گے اور ہو سکتا ہے جیل میں آفس کی درخواست دے دیں،جیل سے رہا ہوا تو وزیربلدیات کے گھر چلاجاؤنگا،فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑا ہوں۔اسی موقع پر فاروق ستار نے کہا کہ وسیم اختر کو کراچی کی چابی دی گئی ہے اور کراچی کی عوام بہت جلد وسیم اختر کو جیل کی چابی بھی دیں گے۔

متعلقہ عنوان :