Live Updates

انتشار اور احتجاج کی سیاست کرنیوالے عمران خان اور طاہر القادری 2018ء تک اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے‘ رانا ثناء اللہ

منگل 30 اگست 2016 14:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ انتشار اور احتجاج کی سیاست کرنیوالے عمران خان اور طاہر القادری 2018ء تک اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے، پرویز الٰہی اور شیخ رشید کا اپنا کچھ نہیں رہا اس لیے ان کا مقصد ہے کہ کسی کا بھی کچھ نہ رہے اور شیخ رشید جب تک عمران خان کے ساتھ ہے ان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، دھرنے اور احتجاجوں کو روکنے کی کوئی تیاری نہیں کی لیکن جہاں عوام کے جان و مال کے تحفظ کی صورتحال درپیش ہوئی وہاں قانون حرکت میں آئے گا۔

پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انتشار اور احتجاج کی سیاست کرنا عمران خان کا سسرالی ایجنڈا ہے جس میں یہ ذلیل ورسوا ہوں گے ،عمران خان جس طرح کی سیاست پر عمل پیرا ہیں وہ 2018ء کے عام انتخابات میں شکست کھا کر اپنے سسرال کے پاس چلے جائیں گے اور باقی زندگی وہیں گزاریں گے ۔

(جاری ہے)

یہ نیم پاگل شخص اورمولوی بھی 2018ء تک اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا اور احتجاج کرنیوالوں کو روکنے کے لئے کوئی تیاری نہیں کی جارہی ، ہم نے ان کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے لیکن جہاں عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ضرورت ہو گی تو وہاں قانون ضرور حرکت میں آئے گا اس حوالے سے مقامی حکومتوں کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ۔ ہماری اعلیٰ قیادت نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کی بہتان تراشیوں کاجواب نہیں دیا جائے گا۔

الطاف حسین کے خلاف سارے مل کر بھی کچھ نہیں کر سکے لیکن صرف تین منٹ میں اس نے اپنابیڑہ غرق کر لیا ، یہ بھی اسی طرح کی حرکتیں کر کے خود ہی پکڑ میں آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں دو ہی سیاستدان ہیں ایک چوہدری پرویز الٰہی اور دوسرا شیخ رشید کہ جن کا مقصد ”ککھ نہیں رہیا ساڈا ، تیلا نہیں چھڈنا تہاڈا“ہے ، ان کا اپنا کچھ رہا نہیں اس لیے ان کا مقصد یہی ہے کہ ہم نے کسی کا بھی کچھ نہیں چھوڑنا۔

جب تک شیدا ٹلی عمران خان کے ساتھ ہے ان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیر کے روز پنجاب اسمبلی میں دو انتہائی اہم بل قانون سازی کے لئے پیش کیے گئے ہیں ، ایک بل دہشتگردی کی بھینٹ چڑھنے والے معصوم افراد کی مالی امداد کو ان کا حق قراردئیے جانے کے لئے پاس کیا گیا ہے کیونکہ اس سے قبل ان کی مالی امداد حکومت کی صوابدید تھی لیکن شہریوں کا حق نہیں تھا لیکن جو بل پاس ہوا ہے ، اس کے بعد کسی بھی دہشتگردی کے واقعہ میں زخمیوں ، معذوروں او رشہید ہونیوالوں کی مالی امداد کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہوگی جبکہ دوسرا بل بھٹہ مزدوروں کو غلامی کی زندگی سے نجات دلانے کیلئے منظور کیا گیا ہے جس کے بعد اب ان کے بچوں کو تعلیم اور صحت کی فراہمی اور مالی امداد بھی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو قانون سازی کے دوران کورم کی نشاندہی نہیں کرنی چاہیے بلکہ جمہوری روایات کو فروغ دینا چاہیے ۔ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ جب ملک کا قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ جب تک کسی کو عدالت سے سزا نہ ہو تب تک وہ نااہل نہیں ہوتا ، اس لیے جب وسیم اختر اس شرط پرپورا اترتے ہیں تو انہیں حلف اٹھانے اور عہدے کی ذمہ داریاں ادا کرنے کا حق حاصل ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات