وفاقی وزیر پانی و بجلی سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات،سندھ میں بجلی مسائل‘ رینیویبل انرجی کے ٹیرف اور دیگر امور پر گفتگو

منگل 30 اگست 2016 13:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی جس میں سندھ میں بجلی کے مسائل‘ ر ینیویبل انرجی کے ٹیرف اور دیگر دوسرے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ خواجہ آصف نے کہا کہ سندھ میں بجلی کے مسائل حل کرنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں اور اندرون سندھ کے لوگوں کی مشکلات جلد حل ہوں گی‘ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں اقتصادی راہداری کے تحت لگنے والے منصوبوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

منگل کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے ملاقات کی جس میں بجلی ‘ رینیویبل انرجی کے ٹیرف اور دیگر مسائل پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا اور سندھ کے سیکرٹری انرجی آغا واصف بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق سے ٹرانسمیشن لائن سے براہ راست بجلی کے حصول کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں اقتصادی راہداری کے تحت لگنے والے منصوبوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے توانائی منصوبوں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے پاور پلانٹس کیلئے گیس مختص کی جائے، سندھ حکومت نے 72 ارب روپے کے بقایا جات ادا کرنے ہیں اور سندھ حکومت کے ذمہ بقایا جات 2011 سے اب تک کے ہیں۔ مراد علی شاہ نے جھم پیر کے علاقے کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کی تجویز دی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ خواجہ آصف سے ملاقات بہت مفید رہی۔ وفاق سے کئی معاملات پر پہلے بھی ہم آہنگی تھی اور سندھ کے دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ بہت زیادہ ہے۔ خواجہ آصف نے لوڈسیڈنگ میں کمی کی یقین دہانی کرائی اور سیکرٹری توانائی سندھ معاملات کے حل کے لئے یہیں پر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور سندھ کے مسائل کافی حد تک حل ہوچکے ہیں ۔بجلی چوری صرف سندھ کا مسئلہ نہیں ہے۔ قبل ازیں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں ٹرانسمیشن سسٹم اپ گریڈیشن مانگ رہا ہے۔ سندھ میں بجلی کے مسائل حل کرنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دی جارہی ہے اور اندرون سندھ کے لوگوں کی مشکلات جلد حل ہوں گی سندھ حکومت سے معاملات کے حل کے قریب ہیں۔

متعلقہ عنوان :