انضمام کو آوٴٹ کرنا سب سے مشکل تھا ‘ شعیب اختر

عمران خان، وسیم اکرم اور وقار یونس سے متاثر ہو کر فاسٹ باوٴلر بننے کا فیصلہ کیا ‘ انٹرویو

منگل 30 اگست 2016 13:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) دنیا کے تیز ترین فاسٹ باوٴلر شعیب اختر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی نظر میں انضمام الحق وہ بلے باز تھے جنہیں آوٴٹ کرنا سب سے مشکل تھا۔وسیم اکرم کی میزبانی میں نجی ٹی وی پر شروع ہونے والے شو میں شعیب اختر نے ایک جواب میں کہا کہ دنیا میں متعدد ایسے کھلاڑی تھے جنہیں آوٴٹ کرنا بہت مشکل تھا تاہم سب سے مشکل انضمام کو آوٴٹ کرنا تھا جنہیں میں نیٹ میں بھی آوٴٹ نہیں کر سکا۔

سابق فاسٹ باوٴلر نے کہا کہ میرے نہیں خیال کہ دنیا میں کسی اور کھلاڑی نے مجھے ان سے بہتر انداز میں کھیلا ہو۔ ان کے فٹ ورک بہت تیز تھا اور وہ بہت جلدی شاٹ کھیلنے کیلئے تیار ہو جاتے تھے۔ وہ بہت سے بلے بازوں سے پہلے گیند کو دیکھ سکتے تھے۔ میرے خیال میں ان کے پاس ایک اضافی سیکنڈ ہوتا تھا۔

(جاری ہے)

چاہے میں کتنی ہی تیز گیند کیوں نہ کر لوں وہ ہمیشہ اس جگہ پہنچ چکے ہوتے تھے جہاں گیند گرتی تھی۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور باوٴلر نے 1999 کے دورہ بھارت میں سچن ٹنڈولکر کو پہلی گیند پر آوٴٹ کرنے کو زندگی کا سب سے یادگار لمحہ قرار دیا۔پاکستانی ٹیم کو دورہ بھارت میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنی تھی ‘ ایشین ٹیسٹ چمپئن شپ کا بھی ایک میچ کھیلنا تھا تاہم شعیب اختر کو تیسرے ٹیسٹ میں موقع ملا۔ایشین چمپئن شپ کے ٹیسٹ میچ میں شعیب نے دونوں اننگ میں چار چار وکٹیں لیتے ہوئے مجموعی طور پر آٹھ کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا تاہم اس میں سب سے یادگار لمحہ راہول ڈراوڈ اور سچن ٹنڈولکر کو لگاتار گیندوں پر آوٴٹ کرنا تھا۔

شعیب نے اس میچ کو یاد کرتے ہوئے پروگرام کے میزبان وسیم اکرم سے کہا کہ آپ نے مجھے کھانے کے وقفے کے بعد گیند دی اور جیسے میں نے بھاگنا شروع کیا تو آپ نے مجھے آواز دے کر روک لیا اور کہا کہ شوبی ‘پورا توڑ کر لانا اندر تاکہ لیگ اسٹمپ مس نہ ہو۔ میں مڑا اور رکا اور خدا سے کہا کہ یااللہ اگر میں یہ وکٹ حاصل کر لیتا ہوں تو میرا خواب کولکتہ میں پورا ہوجائے گا۔

میں نے بھاگنا شروع اور جب میں کریز کے قریب پہنچنے والا تھا تو میں نے دیکھا کہ سچن کے بلے اور پیڈ کے درمیان خلا بڑھ رہا ہے۔ میں جانتا تھا کہ وہ گیند مس کر دیگا جب گیند درمیانی وکٹ پر لگی ‘تو میرے لیے بہت یادگار لمحہ تھا۔100.2 میل فی گھنٹہ کی رفتار کی حامل کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین گیند کرنے والے باوٴلر بتایا کہ عمران خان، وسیم اکرم اور وقار یونس سے متاثر ہو کر انہوں نے فاسٹ باوٴلر بننے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :