کنیریا ہندو ہونے کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنا:ارکان قومی اسمبلی

منگل 30 اگست 2016 12:31

کنیریا ہندو ہونے کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنا:ارکان قومی اسمبلی

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار30اگست۔2016ء ) قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے دانش کنیریا پر انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحیات پابندی کیخلاف کردار ادا نہ کرنے پر پی سی بی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ لیگ سپنر کو مبینہ طور پر ہندو ہونے کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے رکن رمیش وانکوانی نے اجلاس کے دوران کہا کہ پی سی بی، دانش کنیریا کو ہندو ہونے کی وجہ سے قانونی اور مالی مدد فراہم نہیں کررہا ہے ،پی سی بی حکام کنیریا کے ساتھ دیگر کھلاڑیوں کی طرح برتاؤ نہیں کررہے ہیں اور انہیں اپنا مقدمہ اکیلا لڑنا پڑ رہاہے،کنیریا کے ساتھ کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام کی جانب سے تفریق برتی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے رکن اقبال محمد علی نے وانکوانی کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ لیگ سپنر کی مالی حیثیت کمزور ہے اور وہ کیس اپنے طور پر نہیں لڑ سکتے،کنیریا خود بھی کہ چکے ہیں کہ ان کے ساتھ صحیح برتاؤ نہیں کیا گیا کیونکہ وہ ایک ہندو ہیں۔اقبال محمد علی نے پی سی بی حکام پر زور دیا کہ لیگ سپنر کو تاحیات پابندی کے خلاف مقدمہ لڑنے کے لیے مالی اور قانونی معاونت فراہم کی جائے ۔واضح رہے انگلش کرکٹ بورڈ نے دنیش کنیریا کو 2009 ء میں کاؤنٹی سیزن کے دوران سپاٹ فکسنگ اور ساتھی کھلاڑی مارون ویسٹ فیلڈ کو اس کیلئے اکسانے کے الزام پر تاحیات کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔