خیبر ایجنسی میں منشیات کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی

منگل 30 اگست 2016 11:55

خیبر ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء ) خیبر ایجنسی میں مقامی انتظامیہ نے منشیات کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود ایک عرصہ تک منشیات فروخت کرنے والوں کی آماج گاہ رہی ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پشاور شہر سے ملحق وزیر ڈھنڈ کے علاقے میں پہلے سینکڑوں دکانیں قائم تھیں جہاں چرس، افیون، شراب اور ہیروئن کی کھلے عام خرید و فروخت کے علاوہ اس کی دوسرے شہروں کو سمگلنگ بھی ہوتی تھی تاہم مقامی انتظامیہ نے حالیہ دنوں میں اس مارکیٹ میں منشیات کی چار سے زائد دکانوں کو بند کردیا ہے۔

مقامی انتظامیہ نے ان علاقوں میں نگرانی کا عمل تیز کردیا ہے جہاں لوگ چوری چھپے منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔ جن علاقوں میں منشیات کی دکانوں کو بند کیا گیا وہاں دکانداروں سے تحریری طور پر باقاعدہ ضمانت لی گئی کہ وہ پھر منشیات کا کاروبار نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

جمرود تحصیل کے وزیر ڈھنڈ علاقے کے ایک دکاندار تین سال پہلے تک اپنی دکان میں ہر قسم کی منشیات فروخت کرتے تھے لیکن اب انھوں نے اسے ایک جنرل سٹور میں تبدیل کر دیا ہے۔

جمرود کے تحصیلدار عصمت اللہ وزیر کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے ان علاقوں میں نگرانی کا عمل تیز کردیا ہے جہاں لوگ چوری چھپے منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن علاقوں میں منشیات کی دکانوں کو بند کیا گیا ہے وہاں تمام دکانداروں سے تحریری طور پر باقاعدہ ضمانت لی گئی کہ وہ پھر منشیات کا کاروبار نہیں کریں گے۔ عصمت اللہ وزیر نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے پر دکان کو گرانے اور بھاری جرمانے کے علاوہ جیل کی سزا بھی دی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :