امریکا بھارت دفاعی معاہدہ، پاکستان اور چین متاثر ہوں گے،امریکی میڈیا

منگل 30 اگست 2016 11:46

نئی دہلی /واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) امریکا اور بھارت نے دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے جس کے پاکستان اور چین پر براہ راست اثرات مرتب ہوں گے۔امریکی جریدے فوربزنے اپنے ایک مضمون میں چین اور پاکستان کوبھارت اور امریکا کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے سے خبردار کیا ہے۔امریکی میڈیا میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارت کے ساتھ کیا جانے والا یہ معاہدہ چین کو قابو میں رکھنے کی اوباما انتظامیہ کی حکمت عملی کا حصہ ہے جو ایشیاء میں اپنا اثر و رسوخ بڑھاتا جارہا ہے۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق امریکی بحریہ مستقبل قریب میں 60 فیصد بحری جہاز انڈو پیسیفک میں تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔رپورٹس کے مطابق افغانستان اور عراق کے برعکس جہاں امریکا کو ہر چیز خود تعمیر کرنی پڑی تھی، انڈیا کے پاس پہلے ہی ایسی فوجی تنصیبات موجود ہیں جنہیں امریکا ضرورت پڑنے پر استعمال کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی میڈیا میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ بھارت کے چین کے ساتھ اختلافات برقرار ہیں اور یہ اختلاف سرحدی تنازع سے بڑھ کر خطے میں اثر و رسوخ کیلئے معاشی اور تذویراتی مسابقت کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا کہ بھارت کے ساتھ ہونے والے ایک ای ایم او اے معاہدے کو امریکا چین کی بڑھتی ہوئی فوجی قوت خاص طور پر بحیرہ جنوبی چین میں فضائی اڈوں کے مقابلے میں استعمال کرسکتا ہے۔اس معاہدے کے تحت امریکا اور بھارت ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات کو مشترکہ دشمن اور مذہبی دہشتگردی کے خلاف استعمال کرسکیں گے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے داعش کے حملوں پر امریکا کو تشویش ہے اور بھارت کے ساتھ ہونے والا معاہدہ امریکی بحریہ اور فضائیہ کو خطے میں موثر کارروائی کی سہولت فراہم کرے گا۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق اگر امریکا اور بھارت کے درمیان CISMOA اور BECA معاہدے طے پا گئے تو بھارت ابھرتے ہوئے سپر پاور چین کے مقابلے میں کھڑا ہوسکتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اگر بھارت نے جیٹ انجن بنانے کی صلاحیت حاصل کرلی اور اسے امریکا سے ڈرون ٹیکنالوجی مل گئی تو اس سے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو ضرب لگ سکتی ہے۔امریکا پہلے ہی بھارت کو اپنا اہم دفاعی شراکت کار تسلیم کرچکا ہے اور اس نے میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم میں انڈیا کو رکنیت دلانے میں مدد دی تھی۔

فوربز میگزین لکھتا ہے کہ امریکا سے ملنے والے ہتھیار کئی محاذوں پربھار ت کے کام آسکتے ہیں خاص طور پر جیش محمد جیسی شدت پسند تنظیموں کے خلاف جنگ میں۔میگزین نے لکھا کہ جیش محمد کو امریکا اور بھارت دونوں ہی ددشمن سمجھتے ہیں اور اس کے سربراہ مسعود اظہر تو بھارت کی ہٹ لسٹ میں موجود ہیں۔رواں سال بھارت نے کوشش کی تھی کہ اقوام متحدہ مسعود اظہر کو عالمی دہشتگرد قرار دے دے لیکن چین نے اس اقدام کی مخالفت کردی تھی۔

ادھر بھارتی میڈیا نے خبردار کیا ہے کہ یہ معاہدہ روس کو ناراض کرسکتا ہے جو انڈیا کا دیرینہ اتحادی ہے تاہم میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی امریکا سے قربت کے نتیجے میں روس کے رد عمل کے حوالے سے زیادہ فکر مند نہیں ہیں۔رپورٹس کے مطابق مودی حکومت امریکا اور اس کے اتحادی جاپان اور آسٹریلیا جیسے ممالک کے ساتھ نئے اتحاد قائم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

متعلقہ عنوان :