الطاف حسین کی تقریر انتہائی قابل مذمت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کسی کو بھی پاکستان کے خلاف نعرے لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 29 اگست 2016 23:07

اسلام آباد ۔ 29 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 اگست ۔2016ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ الطاف حسین کی تقریر انتہائی قابل مذمت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کوئی بھی شخص جو پاکستانی ہو وہ اپنے وطن کے متعلق ایسے الفاظ ہرگز استعمال نہیں کر سکتا جیسے الطاف حسین نے کیے، کسی کو بھی پاکستان کے خلاف نعرے لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پیر کو پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام نقطہ اعتراض میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے غلط رجحانات متعارف کرائے ہیں، الطاف حسین نے ایم کیو ایم کو ایک مافیا کے ڈان کی طرح چلایا اور کراچی میں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا گیا، بھتہ خوری ہوتی رہی جبکہ ٹارگٹ کلنگ بھی عام رہی، اسلیے الطاف حسین سے مکمل لا تعلقی کر کے اور ان کے بغیر اگر فاروق ستار کی سربراہی میں جو کہ تمام فیصلے پاکستان میں ہی کریں ایم کیو ایم پاکستان اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھنا چاہتی ہے تو اس مین کوئی حرج نہیں، وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی تقریروں میں انتہائی قابل نفرت گفتگو کی گئی جس کی کسی کو بھی اجازت نہیں دے سکتے، الطاف حسین کی اس قابل نفرت تقریر کے فوری بعد ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومتی مشنری حرکت میں آئے اور ایم کیو ایم کے تمام دفاتر سیل کر دئیے گئے اور وہ لوگ جو اس خطاب کے دوران مردہ باد کے نعرے لگاتے رہے ان کی شناخت کا عمل جاری ہے اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں جبکہ میڈیا ہاؤسز پر حملہ کرنے والوں کو بھی شناخت کے بعد گرفتار کیا جا رہا ہے جن پر دہشت گردی اور غداری کے مقدمات درج ہیں، قانون کے مطابق ان لوگوں کا ٹرائل جاری ہے جنہیں قانون کے مطابق ہی سزا بھی دی جائے گی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ الطاف حسین کی ہرزہ سرائی اور پاکستان کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنے کے بعد اب پاکستان میں انکی سیاست کا باب بند ہو چکا ہے اور انہیں کسی دور میں کسی صورت میں بھی یہ اجازت نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی دی جائے گی کہ ان کے نام سے دوبارہ ایم کیو ایم فعال ہو اور الطاف حسین اسے کنٹرول کریں، الطاف حسین نے ایک ایسا ناقابل معافی جرم کیا ہے جس کی انہیں کسی صورت معافی نہیں دی جا سکتی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین چونکہ پاکستان سے باہر ہیں اسلیے حکومت اپنے آئین اور قانون سمیت بین ا لاقوامی قوانین کا سہارا لیتے ہوئے انکے خلاف انتہائی سخت کاروائی کرے گی اور انہیں نشان عبرت بنا دیا جائے گا تاکہ آئندہ مستقبل میں کوئی پاکستان میں یا پاکستان سے باہر ہمارے وطن عزیز کے بارے میں اس طرح کی فضول اور گھٹیا گفتگو نہ کر سکے۔