سٹیشن کمانڈر لاہور پاکستان نیوی کموڈور ایس ایم شہزادایس آئی ملٹری کا ایمرجنسی سروسز اکیڈمی ریسکیو 1122کا دورہ

ریسکیورز روزگار کے ساتھ سانحات میں زندگیاں بچا کر اﷲ کی خوشنودی حاصل کرنے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں‘ایس ایم شہزاد ر یسکیورز پاکستان میں زندگیاں بچانے والے ہیں ‘سٹیشن کمانڈر لاہور پاکستان نیوی کموڈور کا زیر تربیت ریسکیو کیڈٹس سے خطاب

پیر 29 اگست 2016 22:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء) سٹیشن کمانڈر لاہور پاکستان نیوی کموڈور ایس ایم شہزادایس آئی ملٹری نے گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز اکیڈمی (ریسکیو 1122)کا دورہ کیا، اس دھرتی کے بیٹے ہونے کے ناتے ہمیں لگن، ہمت اور واضح مقاصد کے ساتھ پاکستان کو ریسکیو کرنا ہے،ریسکیورز معزز روزگار کے ساتھ ساتھ سانحات میں زندگیاں بچا کر اﷲ کی خوشنودی حاصل کرنے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں،ریسکیو 1122کی شاندار کارکردگی سے اس تربیتی ادارے میں فراہم کی جانے والی ڈزاسٹر منیجمنٹ کی تربیت کے معیار کا انداز ہ ہوتا ہے۔

اس موقع پر کموڈور ایس ایم شہزاد کو ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے منڈیٹ اور ذمہ داریوں بارے بریفنگ دی گئی ۔انہیں مزید بتایا گیا کہ یہ اکیڈمی سارک ممالک کے لئے ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ دیگر صوبوں کو مفت پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کی وجہ سے یہ ایک نیشنل سنٹر آف ایکسیلنس میں ڈھل چکی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کموڈور ایس ایم شہزاد نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کا دورہ کیا اور ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئر (ر)امیر حمزہ سے تفصیلی ملاقات کی۔

ملاقات میں انہوں نے ڈائریکٹر جنرل کو یقین دلایا کہ پاکستان نیوی ریسکیو 1122کی ڈزاسٹر ریسپانس فورس کو ہر قسم کی تکنیکی معاونت اور فلڈ منیجمنت کی مہارتوں میں اضافہ کے لئے ہرقسم کی معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ آئندہ سانحات بشمول سیلاب اور زلزلہ سمیت دیگر قدرتی آفات میں پاکستان نیوی ریسکیو 1122کے ہمراہ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی۔

قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئر امیر حمزہ نے کہا پاکستان نیوی پاکستان کی آرمڈ فورسز کا انتہائی اہم رکن ہے چاہے ایکسکلوسیو زون ہو یا قدرتی سانحات سے نبر د آزما ہونا ہو پاکستان نیوی کا کردار قابلِ تعریف رہا ہے۔ انہوں نے کموڈر ایس ایم شہزاد کی تین دہائیوں پر محیط خدمات کی بھی تعریف کی۔ کموڈور پاکستان نیوی نے مزید کہا کہ اُنہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ چاہے صحرائی آفت ہو یا سیلاب ہو ریسکیورز ایمرجنسیز پر ریسپانڈ کرنے اور لوگوں کو محفوظ بنانے کے لئے ہردم تیار رہتے ہیں۔

انہوں نے ریسکیورز پر زور دیا کہ وہ خود سے مقابلہ کریں اپنے اندر خوابیدہ صلاحیتوں کو مزید دریافت کریں کیونکہ اُنہیں ہروقت نظر نہ آنے والے دشمن جیسے آتشزدگی، عمارتیں منہدم ہونے یا دیگر ایمرجنسیز سے نبرد آزما ہونا ہوتا ہے۔ ایس ایم شہزاد نے ریسکیو کیڈٹس سے کہا کہ اپنی پروفیشنل اپروچ کو قائم رکھیں اور میدانِ عمل میں اپنے کام کی بنا پر اپنی عزت کمانے کی روش کو برقرار رکھیں۔ روانگی سے قبل کموڈور نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمیں پودا بھی لگایا ۔

متعلقہ عنوان :