پیپلزپارٹی نے وزیراعظم سے ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے قبل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کامطالبہ کردیا

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمن ملک کا سینیٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی قرار داد اور بیان میں موقف

پیر 29 اگست 2016 22:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء ) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمن ملک نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی بربریت اور مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ظلم و بربریت پر تشویش ہے ، وزیر اعظم نواز شریف بھارتی ظلم و جبر کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز اٹھائیں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کریں کہ وہ مسئلہ کشمیر پر فوری جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس طلب کریں ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کے معصوم لوگوں پر بھارتی ظلم کو دیکھ رہی ہے تاہم انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار خاموش ہیں ، رحمن ملک نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر میں ایک قرارداد کا مسودہ بھی جمع کرایا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھرپور طریقے سے مسئلہ کشمیر کو اٹھائے اور اس حوالے سے خصوصی لابنگ کرے ، وزیر اعظم ستمبر میں ممکنہ طور پر منعقدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے پہلے پارلیمنٹ کا مشترکہ جلاس بلائیں ۔

(جاری ہے)

پیر کو جاری اپنے ایک بیان میں رحمن ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی بربریت اور مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ظلم و بربریت پر تشویش ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی حکومت اقوام متحدہ میں بھارت کے خلاف آواز اٹھائے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت اور اس کے وزیر اعظم نریندر مودی کے شیطانی چہرے کو بے نقاب کریں ۔

رحمن ملک نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر میں بھی یہ معاملہ اٹھایا جس کے وہ رکن بھی ہیں ۔ رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام کے ساتھ ہیں اور وہ اس طرح کے بدترین مظالم پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے ۔ رحمن ملک نے کمیٹی میں پیش کی گئی ایک قرارداد میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر کھلے مذاکروں میں بھارت کے خلاف اس مسئلے کو اٹھائیں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ہونے والے تشدد کے خاتمے پر اپنا کردار ادا کریں ۔

اپنی قرارداد میں سینیٹر رحمن ملک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کشمیر ہرگز بھارت کے اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ یہ انسانیت اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اس لئے وزیر اعظم پاکستان کو اپنا تمام دستیاب اثرو رسوخ استعمال کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو مسئلہ کشمیر پر جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے لئے ہر ممکن لابنگ کریں ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر بارے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے پر ممکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے ۔ انہوں نے اپنی پیش کردہ قرارداد میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ثابت قدمی کے ساتھ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑا ہوا جائے اور ان کے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے آواز بلند کی جائے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں مزید قتل و غارت اور تذلیل و تضحیک کا سلسلہ رکھوایا جائے رحمن ملک نے اپنی قرارداد میں وزیر اعظم نوازشریف سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائیں تاکہ تمام ممبران پارلیمنٹ اس میں شرکت کریں ۔

اپنے خیالات کا اظہار اور بحث کریں اور بھارت پر یہ دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ کشمیر میں ظلم و ستم روکے ۔ اجلاس میں مشترکہ قرارداد بھی منظور کی جائے جس میں اقوام متحدہ پر زور دیا جائے کہ وہ کشمیر کاز کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ رحمن ملک نے تجویز دی کہ وزیر اعظم کی انتہائی اہمیت کا حامل اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر کے وسط میں ہونے والے اجلاس میں شرکت سے پہلے بلوائیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دونوں ممالک کے درمیان اور خطے میں کبھی امن نہیں چاہتے اس کی موجودگی میں خطے میں امن کا قیام ایک خواب ہی رہے گا ۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی پر اپنی خفگی کا اظہار کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ یہ بات بڑی افسوس ناک ہے کہ انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپئن بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے خون بہانے ، خواتین کی بے حرمتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بے حس بنے بیٹھے ہیں ۔

سینیٹر رحمن ملک نے پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بھی درخواست کی کہ وہ کشمیر کاز اور وہاں کے لوگوں کے حقوق کے لئے اپنا اہم کردار ادا کریں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و ستم کے واقعات کو سامنے لائیں ۔ انہوں نے تمام ٹی وی چینلز اور پرنٹ میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اس مقدس اور عظیم کاز کے لئے کچھ وقت وقف کرے ۔ رحمن ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ ، او آئی سی اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے مبصرین بھی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں اور وہاں بھارتی فوج کے ہاتھوں نہتے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم اپنی آنکھوں سے دیکھیں ۔