سندھ ا سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ایم ڈی اورڈائریکٹرز کو وارننگ 123غیر حاضر ملازمین کو شوکاز نوٹس

پیر 29 اگست 2016 22:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اگست ۔2016ء) صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ کارپوریشن سے 5 سواضافی بھرتیوں کا بوجھ ختم کرینگے گذشتہ کئی سالوں سے ساٹھ فیصد ملازمین غیر حاضر ہیں جو ملازم نہیں آتے ان کو فارغ کیا جائیگا سندھ اسمال انڈسٹریز کا چیئرمین ہونے کے حیثیت سے ملازمین کے ہر دکھ میں برابر کا شریک ہوں ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر کا مسئلہ وزیراعلی سندھ کے علم میں لائینگے کوشش ہے کہ کارپوریشن ملازمین کو عید الاضحی سے قبل کم از کم ایک تنخواہ دلوائینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ا سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے مرکزی دفتر واقع صدر میں سرپرائز وزٹ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکریٹری صنعت و تجارت عبدالرحیم سومرو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے صبح ساڑھے نو بجے تک دفتر میں ایم ڈی کارپوریشن سمیت ڈائریکٹرز کی غیر موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے ایم ڈی جاوید صبغت اﷲ مہر اور ڈائریکٹرز کو وارننگ اور 123 غیر حاضر ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم جاری کیا۔

منظور حسین وسان نے دفترخستہ حالی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر کارپوریشن کے ملازمین کے مسائل سنے اور خصوصا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہاکہ ادارے میں 326 ملازمین کی جگہ 875 ملازمین بھرتی کیے گئے کارپوریشن کی مجموعی آمدنی بیس ملین روپے ہے جب کہ اخراجات چالیس ملین سے زائد ہیں۔دوران وزٹ افسران نے صوبائی وزیر کو نوابشاہ، ٹھٹھہ اور سانگھڑ میں سندھ ا سمال انڈسٹریز ایریاز میں ترقیاتی کاموں اور روہڑی کے لئے مجوزہ اسکیم پر بھی بریفنگ دی۔

صوبائی وزیر نے اس موقع پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی شکایت کرنے والی دو ملازم خواتین کو اپنی جیب سے پانچ پانچ ہزار روپے دیے۔صوبائی وزیر نے ملازمین اور افسران کو ہدایت کی کہ دفتر میں بروقت حاضری یقینی بنائیں۔ ایک سوال کے جواب میں منظور حسین وسان نے کہا کہ متحدہ کو تین حصوں میں تقسیم دیکھتا ہوا دیکھ رہا ہوں یہ میرا خواب نہیں پیش گوئی ہے متحدہ قائد لندن تک ہی محدود رہینگے وہ پہلے پاکستان میں متحدہ کی قیادت اپنی جگہ ضرور بنائیگی فاروق ستار لندن قیادت سے رات میں کنیکٹ ہوتے ہیں اور دن میں ڈسکنیکٹ ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکے 2018 کے الیکشن میں متحدہ کو قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :