چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ایک نئے، خوشحال، خود مختار اور باوقار پاکستان کی بنیاد ہے، چاروں صوبے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان مل کر غربت، بے روزگاری سے پاک اور خوشحال پاکستان دے سکتے ہیں، 2016ء کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے مختلف ہے، پاکستان کی معیشت دنیا کی 10 ترقی کرتی معیشتوں میں شمار کی جا رہی ہے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا پہلے سی پیک سمٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب

پیر 29 اگست 2016 21:24

اسلام آباد ۔ 29 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ایک نئے، خوشحال، خود مختار اور باوقار پاکستان کی بنیاد ہے، ایسا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور وزیراعظم نواز شریف کی سوچ ہے، چاروں صوبے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان مل کر غربت، بے روزگاری سے پاک اور خوشحال پاکستان دے سکتے ہیں، خود مختار اور باوقار پاکستان بنانے کیلئے ہم سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہے، 2016ء کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے مختلف ہے، پاکستان کی معیشت دنیا کی 10 ترقی کرتی معیشتوں میں شمار کی جا رہی ہے۔

وہ پیر کو یہاں وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کے زیر اہتمام پہلے سی پیک سمٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تقریب سے احسن اقبال، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت پاکستان کی معیشت کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ تھی، اس کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں، ہم نے جس طرح اپنے منشور میں معیشت، توانائی اور انتہاء پسندی سے نمٹنے کا عزم کیا اسی طرح سے اس پر عمل پیرا ہیں، آج 2016ء کا پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہے، جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک میں 18، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی، وزیراعظم نواز شریف کا یہ عزم ہے کہ وہ 2018ء میں پاکستان کو اندھیروں سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے پاک کریں گے، اگر گذشتہ ادوار میں اس شعبہ پر توجہ دی جاتی ہے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی، حکومت نے دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے اراضی کے حصول کیلئے ایک ارب روپے مختص کئے ہیں، اس سے نہ صرف بجلی بلکہ پانی ذخیرہ کرنے میں بھی مدد ملے گی، چین کی جانب سے 35 ارب ڈالر سی پیک منصوبہ کے تحت پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1999ء میں جب ہم اقتدار میں تھے تو اس وقت 10 ہزار میگاواٹ بجلی سرپلس تھی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے اقتدار میں آنے کے بعد کراچی اور شمالی وزیرستان میں انتہاء پسندوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا، جنوبی وزیرستان میں آپریشن اور نقل مکانی کرنے والوں کیلئے 250 ارب روپے اپنے بجٹ سے برداشت کئے، آپریشن ضرب عضب نہ صرف پاکستان بلکہ خطہ اور عالمی امن کیلئے اہمیت کا حامل ہے، ملک میں توانائی کی صورتحال بہتر ہوئی، ہم نے پاکستان کے پرچم کو سربلند کرنا ہے، عالمی ادارے آج پاکستان کی معیشت کے درجے میں بہتری کی پیشنگوئی کر رہے ہیں جبکہ 2050ء میں پاکستان کو دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت قرار دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اصل تبدیلی یہی ہے جو آج پاکستان میں نظر آ رہی ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے سربراہان مملکت کا خواب تھا۔ احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک اس پورے خطہ کا مستقبل ہے جس طرح کوئی طاقت دیوار چین کو نہیں مٹا سکی اسی طرح سی پیک منصوبہ کو بھی کوئی ختم نہیں کر سکتا، تین جماعتوں اور صوبوں کی یہاں موجود نمائندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم سب پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے متحد ہیں، اس ملک کی ترقی، مستقبل، سی پیک اور چین سے تعلقات پر تمام سیاسی جماعتوں میں مکمل اتفاق رائے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کیلئے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں، پارلیمانی جماعتوں اور خیبر سے کراچی تک عوام کی مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پاکستان اور چین کے درمیان بزنس ٹو بزنس تعاون آگے بڑھانا ہے، اسی سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم سے مستحکم تر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ دونوں ملکوں کو نجی شعبہ آگے بڑھ کر اس دوستی کو اپنے عروج تک لے جائے گا۔