موجودہ پاکستان لوڈ شیڈنگ ، دہشتگردی اور معاشی عدم استحکام سے پاک ہے ،سی پیک محض 46 ارب ڈالر کا منصوبہ نہیں ، دو ملکوں کی قیادت کا ویژن ہے ، خودمختاری اور باوقار پاکستان چاہتے ہیں، موجودہ حکومت کو عوام نے تبدیلی کیلئے ووٹ دیا ، آج حقیقی معنوں میں تبدیلی آ چکی ہے ،غیر ملکی معاشی ادارے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے دوسری بہترین جگہ قرار دے رہے ہیں ، پاکستان معیشت کے میدان میں ایشین ٹائیگر بننے جا رہاہے ،خطے کی 10معیشتوں میں پاکستان کا شمار ہوتا ہے ، پاکستان کو دہشتگردی سے نجات دلانے کیلئے موجود ہ حکومت نے سخت فیصلے کئے

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا سی پیک سمٹ ایکسپو سے خطاب چین پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا خواہاں ، تمام سیاسی جماعتوں کو ملکی ترقی کیلئے آگے بڑھنا ہوگا،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

پیر 29 اگست 2016 21:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 2016کا پاکستان لوڈ شیڈنگ ، دہشتگردی اور معاشی عدم استحکام سے پاک ہے ، پاکستان ابھرتی ہوئی معیشت ہے ،سی پیک 46بلین ڈالر کا منصوبہ نہیں بلکہ دو ملکوں کی لیڈر شپ کا عظیم ویژن ہے ،ہم خودمختار اور باوقار پاکستان چاہتے ہیں ، موجودہ حکومت کو عوام نے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا تھا اور آج حقیقی معنوں میں تبدیلی آ چکی ہے ،غیر ملکی معاشی ادارے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لئے دوسری بہترین جگہ قرار دے رہے ہیں ،معیشت کے میدان میں ایشین ٹائیگر بننے جا رہے ہیں ،خطے کی 10معیشتوں میں پاکستان کا شمار ہوتا ہے ، پاکستان کو دہشتگردی سے نجات دلانے کے لئے سخت فیصلے کئے گئے ،جو فیصلے پچھلے پندرہ سالوں میں نہیں ہو سکے تھے موجودہ حکومت نے کئے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو یہاں اسلام آباد میں منعقدہ سی پیک سمٹ ایکسپو کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال ،وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے بھی خطاب کیا ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم آزادکشمیر نے اچھے پیرائے میں اپنے علاقوں میں سرمایہ کاری کے لئے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی کوشش کی جو قابل تحسین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 2013میں موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک میں دہشتگردی ،لاقانونیت ،توانائی کا بحران اور معاشی عدم استحکام موجود تھا مگر 2016کا پاکستان اس سے قدرے مختلف ہے ، دہشتگردی کے اس عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا ہے ،موجودہ حکومت کی کوششوں سے پاکستان دنیا میں ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر سامنے آیا ہے جس تبدیلی کے لئے عوام نے ووٹ دیا تھا وہ تبدیلی حقیقی معنوں میں آچکی ہے ۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے ، جیٹرو جاپان نے پاکستان کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے دوسری بہترین جگہ قراردیا ہے ،پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کو ایشین ٹائیگر بھی بنانا چاہتے ہیں ، پاکستان کا شمار خطے کی دس بہترین معیشتوں میں ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کو لوڈ شیڈنگ فری کر دیا ہے ،لیڈرز کا ویژن کسی بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتا ہے اور وزیراعظم نوازشریف کا ویژن اس ملک کو دنیا کی بہترین معیشتوں میں لا کھڑا کرنا ہے ، سی پیک 46بلین ڈالر کا نہیں بلکہ دو ملکوں کی لیڈر شپ کا ویژن ہے جو 46بلین ڈالر سے کہیں زیادہ ہے ، خود مختار اور باوقار پاکستان چاہتے ہیں ، اڑھائی سالوں میں پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور دنیا اس کی معترف ہے ۔

وفاقی وزیر برائے ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ایک سال میں کاغذ کے ٹکڑے کو 46بلین ڈالر کے منصوبے میں تبدیل کیا ، پاکستان کو اکیسویں صدی کی جدید معیشت بنائیں گے ،پاکستان اور چین کے مابین ثقافتی ہم آہنگی موجود ہے ، گوادر اور بلوچستان میں سی پیک منصوبے کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہو چکے ہیں ، وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں گوادر گیٹ وے ثابت ہوگا ۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فارو ق حیدرنے کہا کہ سی پیک منصوبہ بالخصوص پاکستان اور بالعموم خطے کی ترقی کے لئے گیم چینجر منصوبے کی حیثیت رکھتا ہے ، آزاد کشمیر میں سی پیک منصوبے کے تحت منصوبہ جات لگائے جائیں اور آزاد کشمیر سے شاہراہ قراقرم کا متبادلہ راستہ بھی بنایا جا سکتا ہے جس سے ایک اور تجارتی راہداری کا قیام عمل میں آ سکے گا ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دونوں ممالک کی معاشی اور صنعتی ترقی کو اس منصوبے کے تحت آگے بڑھایا جا سکتا ہے ، قدرتی وسائل کے ذخائر کے اعتبار سے پاکستان دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے دونوں ممالک کے لوگوں کو ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے ، توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے متبادل ذرائع جن میں ہوا اور کوئلہ کے ذریعے توانائی حاصل کرنے کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے ، سندھ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے تین منصوبے اسی مال سال میں مکمل ہوں گے جس میں 200میگاواٹ بجلی حاصل کی جا سکے گی۔ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ ایکٹ متعارف کروایا ہے جس سے بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا ، چینی انجینئرز اور مزدوروں کی حفاظت کے لئے سندھ پولیس کو ہدایات دے دی گئی ہیں ۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے خیبرپختونخوا میں معاشی انقلاب آئے گا ،چینی سرمایہ کاروں کو براہ راست سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں کیونکہ خیبرپختونخوا کو قدرت نے بے شمار وسائل سے نوازا ہے ،ہائیڈرل سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں اور جلد ان کی تکمیل کی ہدایات بھی دے دی گئی ہیں ،بیرونی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے کے لئے سبسڈی دی گئی ہے ۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو غربت کے خاتمے اور توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے آگے بڑھنا ہوگا، اگر ہم پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سیاسی مفادات کو ایک طرف رکھنا ہوگا اور صرف اپنے ملک کے بارے میں سوچنا ہوگا ،چین پاکستان میں بڑے پیمانے کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے اور اس کے فوائد براہ راست پاکستانی عوام تک پہنچ رہے ہیں۔