تحریک آزادی کشمیر تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ چکی ، کشمیریوں کی نسل کشی پر پوری دنیا کی خاموشی افسوسناک ہے ‘ حافظ محمد سعید

بھارتی فوج نے کشمیر میں پیلٹ گن کے بعدمرچی گیس شیلوں کا استعمال شروع کر دیا ،انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں بھارتی دہشت گردی پر خاموش کیوں ہیں؟ ‘ امیر جماعۃ الدعوۃ کا کشمیر کانفرنس سے خطاب

پیر 29 اگست 2016 20:12

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اگست ۔2016ء) امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے کشمیر میں پیلٹ گن کے بعدمرچی گیس شیلوں کا استعمال شروع کر دیا ،انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں بھارتی دہشت گردی پر خاموش کیوں ہیں؟ ،بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت سے حواس باختہ ہوکر کشمیریوں کی آواز کو ظلم کے ذریعے روکنے کی کوشش کررہاہے ،کشمیری قیادت پاکستان کو اپنی امیدوں کا محور سمجھتی ہے، تحریک آزادی کشمیر تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ چکی ہے، بانی پاکستان کے جملے پرکہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے پر کشمیر پالیسی بنائی جائے اور پھر دنیا میں اس مسئلہ کو اٹھایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعۃ الدعوٰ لاہور کے زیر اہتمام مرکز القادسیہ چوبرجی میں کارکنان کی تربیتی نشست اور پتوکی کے نواحی علاقے راکھا گھمن سکول گراؤنڈ میں کشمیرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تربیتی نشست سے فلاح انسانیت فانڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرف، جماعۃ الدعوۃ لاہور کے مسل ابوالہاشم ربانی،کشمیر کانفرنس سے جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما مولانا بشیر احمد خاکی،عبداﷲ عبید،جماع الدعو قصور کے ضلعی مسل رانا اشفاق،ابو معاذ عمران،منیر نیازی نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس میں علما،سیاست دان ،تاجران ،صحافی،وکلا اورطلبا سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔جماعالدعو کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہاکہ کشمیریوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی پاکستان کے ساتھ الحا ق کا اعلان کیا،چوہدری غلام عباس نے قرارداد منظور کی تھی لیکن،انڈیا نے زبردستی کشمیر میں فوج داخل کی اسوقت پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائداعظم محمد علی جناح نے کمانڈرانچیف کو حکم دیا کہ کشمیر میں فوج داخل کرو اسوقت کمانڈرانچیف نے حکم ماننے سے انکارکیا۔

میں اب آج آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے کہتا تھا کہ قائداعظم کا حکم ابھی پینڈینگ میں ہے۔کشمیر میں فوج داخل کریں۔انہوں نے کہا کہ میں جنگ کی دعوت نہیں دے ریا،اب حکمت عملی طے کرنے کا وقت ہے۔ کشمیر میں خون بہہ رہا ہے ،کشمیر میں پچاس دن سے کرفیونافذ ہے،وزیر اعظم امدادی سامان لے کر چکوٹھی سے سرینگر پہنچیں پھر کشمیریوں کو پتہ چلے گا کہ نواز شریف ہمارے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کشمیریوں کے جذبہ نے ہمیں نظریہ پاکستان پر متحد اور برصغیر کے تمام مسلمانوں کو بیدار کر دیا ہے۔ہمارا کام تحریک آزادی کشمیر کیلئے کھڑے ہوناہے، نصرت اﷲ کی طرف سے آئیگی۔ پاکستان کا بچہ بچہ برہان وانی کو اپنا ہیرو مانتا ہے۔پاکستان کے جھنڈے میں لپٹی شہدا کشمیر کی لاشیں پاکستانیوں کو بتارہی ہیں کہ انکا اصل وطن کونسا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج آسیہ اندرابی کہتی ہیں کہ پاکستان ہی ہماری امیدوں کا محور ہے۔اقوام عالم کو متحد ہو کر کشمیریوں کی آزادی کیلئے کوششیں کرنی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دنیا کے سامنے منفی انداز میں پیش کر رہا ہے۔ اپنے ظلم، قتل اور دہشت گردی کو چھپانے کیلئے پاکستان کیخلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیاجا رہا ہے۔

کشمیری صرف اپنی آزادی ہی نہیں پاکستان کے بھی دفاع اورہمارے پانیوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔حکومت پاکستان کو انڈیا کی دوستی کی پرواہ نہیں کشمیریوں کی نمائندگی کا حق ادا کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اس مسئلہ کو اٹھانا چاہیے۔امریکہ پاکستان نہیں انڈیا کادوست ہے اور کسی صورت مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا نے اپنے ظلم، قتل اور دہشت گردی کو چھپانے کیلئے یہ حکمت عملی اختیا رکر رکھی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا جائے۔

وہ تحریک آزادی کشمیر کونقصانات سے دوچار کرنے کیلئے گڑے مردے اکھاڑ کر پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔اس سلسلہ میں ہمارا فرض ہے کہ ہم اصل حقائق دنیا کے سامنے پیش کریں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج بھجوائی اور بدترین ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے۔ پورا کشمیر جل رہا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کے عزم و حوصلہ میں کوئی کمی نہیں آئی اور لاکھوں کشمیری روزانہ سڑکوں پر نکل کر بھارتی ظلم و جبر کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ ساری دنیا نہتے کشمیریوں کی نسل کشی پر خاموش ہے۔ حقوق انسانی کے نام نہاد علمبردار اداروں نے بھی دوہرا معیار اختیار کر رکھا ہے اور کشمیریوں کے حق میں کوئی آواز بلند نہیں کی جارہی۔ انہوں نے کہاکہ قائد اعظم نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔پالیسی کی بنیاد یہ جملہ بنے گا تو بڑا کردار ادا کرسکیں گے۔پاکستان نے مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ کی قراردادوں کو بنیاد بنا کر دنیا میں اٹھایا۔اسکی اہمیت اپنی جگہ لیکن قائداعظم کے جملے کو پالیسی کا حصہ بنایا جائے۔انڈیا کا فکری طور پر مقابلہ کرنا اور بھارت کے اٹوٹ انگ کے موقف کو توڑنا آسان ہو جائے گا۔دنیا کو سمجھائیں کہ کشمیری کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں اور ہم نے اس شہ رگ کو آزاد کروانا ہے۔