تیسری دنیا کے ممالک کی سیاست اورمعیشت عالمی طاقتوں کے قبضے میں ہے ‘ حافظ حمد اﷲ

تمام چوروں کا احتساب کریں، منتخب احتساب کے نام پر سیاسی ایجنڈا نافذ نہیں کرنے دیں گے‘مولانا محمد امجد خان

پیر 29 اگست 2016 19:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اگست ۔2016ء) تیسری دنیا کے ممالک کی سیاست اورمعیشت عالمی طاقتوں کے قبضے میں ہے اور ان ممالک کے عوام کی قسمت کے فیصلے واشنگٹن اور لندن میں ہوتے ہیں لیکن عوام کو حقائق سے بے خبر رکھ کر آزادی کے نعرے کے فریب میں مبتلا رکھا جاتا ہے، امریکہ اورمغرب اسلامی دنیا میں اپنی مرضی کی جغرافیائی تقسیم چاہتے ہیں جس کے باعث انتشار بڑھ رہا ہے، پاکستان میں مدارس اور مذہبی طبقے کو دہشت گردی کا الزام لگا کر دیوار سے لگایا جارہا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ، ہم محب وطن ہیں لیکن ہمیں حب الوطنی کیلئے کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے، ملک میں حالات کی خرابی ، بدامنی کے فروغ میں آمروں نے سب سے زیادہ حصہ ڈالا ہے ان آمروں کا احتساب ہونا چاہئے، انہوں نے کہاکہ منتخب احتساب کے بجائے ملک میں تمام چوروں اور لٹیروں کا احتساب چاہتے ہیں لیکن احتساب کے نام پر کسی کے سیاسی ایجنڈے کو تقویت پہنچانے کی کوشش کی گئی تو اس کی مزاحمت کریں گے،ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء اسلام کے مرکزی راہنما سینیٹر حافظ حمد اﷲ،مولانا محمد امجد خان، حافظ اشرف گجر، قاری شبیر احمد عثمانی، حافظ غضنفرعزیز، محمود الحسن قاسمی، قاری مشتاق احمد،حافظ نصیر احمد احرار،چوہدری عبد القدیر گجر،مولانا حسام الدین، قاری عبدالعزیز ودیگر نے جمعیۃ علما ء اسلام تحصیل کنٹونمنٹ بورڈ اور حلقہ شاہدرہ کے زیر اہتمام جامعہ مسجد ربانی نشاط کالونی کینٹ اور جامعہ قاسمیہ شاہدرہ میں خدمات جمعیۃ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کنونشن کی صدارت شیخ الحدیث مولانا محب النبی نے کی انہوں نے کہا کہ مدرسہ امن اور آشتی کا مرکز ہے اس کا کردار ختم کرنے کی کوشش کرنے والے ملک کے بد خواہ ہیں، کچھ لوگوں نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا اس بات کاجواب دیاجائے کہ انہیں یہ جرأت کس نے دی اور ان کے گاڈ فادر کون لوگ تھے یہ نشاندہی کی جائے تاکہ قوم کو حقائق تک پہنچنے میں آسانی ہو، انہوں نے کہاکہ ملک میں مادر پدر آزاد معاشرہ رواج دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور مغربی تہذیب کو فروغ دیا جارہاہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور ارباب اقتدار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلامی شعائر او ر اقدار کے فروغ کے لئے اپنا آئینی کردار ادا کریں ، انہوں نے کہاکہ نفاذ اسلام کا مطالبہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے لیکن مقتدر طبقہ عوام کو ان کا حق نہ دے کر آئین سے بغاوت کا مرتکب ہورہا ہے، ہم اپنا یہ آئینی حق مانگتے رہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :