دو ماہ قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا سافٹ ویئر خراب ہونے کا انکشاف

پیر 29 اگست 2016 19:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء) دو ماہ قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا سافٹ ویئر خراب ہونے کا انکشاف جبکہ ہسپتالوں میں پڑا ادویات کا سٹاک استعمال میں نہیں آ رہا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب نے صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی قلت دور کرنے کیلئے ایک ارب روپے کی خصوصی گرانٹ دی تھی۔

جون میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے ایک ارب سے زائد کی ادویات خرید کر ہسپتالوں کو فراہم کر دی تھیں۔

(جاری ہے)

تاہم ان ادویات کے سیکڑوں نمونے دو ماہ بعد بھی ٹیسٹ نہیں ہو سکے ، ذرائع کے مطابق ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا سافٹ ویئر خراب ہو گیا جس سے ٹیسٹوں کا سلسلہ التوا کا شکار ہے کروڑوں روپے لاگت سے بننے والی سٹیٹ آف دی آرٹ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ادویات کے نمونے ٹیسٹ نہ ہونے کے باعث استعمال نہیں ہو رہے۔ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگ ڈاکٹر سہیل کا کہنا تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اشتراک سے ڈی ٹی ایل کی کمپیوٹرائزیشن کی گئیجس میں خرابی آئی ہے جبکہ یہ معاملہ پی آئی ٹی بی حکام کے علم میں لایا گیا ہے ڈاکٹر سہیل کے مطابق جلد اس نقص کو دور کر لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :