پنجاب اسمبلی کے ارکان پرمشتمل نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کیلئے امن کمیٹی کا قیام

کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کونمائندگی دینے کااعلان،خواتین اور دیہی علاقوں کے افراد کو ترجیحی بنیاد پر نمائندگی دینے کا فیصلہ،شدت پسند ی کے خاتمےاورصبروبرداشت کو فروغ دینے کیلیے سیمینارکرانے پراتفاق،امن کمیٹی پنجاب اسمبلی کے ایوان سے امن وامان کے حوالے سے اہم پالیسی لانے میں مددگارثابت ہوگی،پرامن معاشرے اورپرامن پنجاب کیلیے کردارادا کرنے کا اعادہ بھی کیا گیا

پیر 29 اگست 2016 19:32

پنجاب اسمبلی کے ارکان پرمشتمل نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کیلئے امن ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 اگست ۔2016ء) لاہور میں پنجاب یوتھ پارلیمینٹری کاکس کے عہدیداران وقاص موکل (چئیرپرسن)، مس میری گل (وائس چئیرپرسن)اور مس نبیلہ حاکم علی (خزانچی) نے پریس کلب لاہور میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی امن کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ اس موقعہ پراراکین پنجاب اسمبلی ایم پی اے مس بشریٰ بٹ، مس سعدیہ سہیل اورآصف محمود نے بھی شرکت کی۔

پریس کانفرنس میں پنجاب اسمبلی کے ممبرا ن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ امن وامان اور صوبے میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنی سیاسی جماعتوں سے بالاتر ہو کو شدت پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہیں اور اپنی جماعتوں میں رہتے ہوئے اس جنگ سے نمٹنے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں گے۔

(جاری ہے)

کاکس کے ممبران نے ا من کمیٹی کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے صحافیوں کو مزید بتایا کہ پنجاب یوتھ پارلیمینٹری کاکس نے نیشنل ایکشن پلان کے عملدرآمدکیلئے امن کمیٹی کا انعقاد کیا ہے کیونکہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی ہی ایک ایسی جگہ ہے جہاں سے قانون بنائے جاتے ہیں اور عوام کی آواز کو بلند کیا جاتا ہے اور اسی سلسلے میں دیگر ارکانِ اسمبلی کے ساتھ مل کر امن کے قیام اور اس مضبوط معیشت کیلیے اسکی ضرورت کے لیے مستقبل میں آگاہی سیمنارز کا اہتمام کیا جائے گا۔

امن کمیٹی ان مقاصد پرترجیحی بنیاد پرکام کرے گی۔جن میں پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں کثیرالجماعتی پنجاب امن کمیٹی کاقیام اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے اسکی استعد اد اور صلاحیت بڑھانا،نیشنل ایکشن پلان کی عملدرآمدی بارے پنجاب اسمبلی میں حمایت کو بڑھانے کے ساتھ سفارشات مرتب کرنا،امن کے لئے تکثیری اورمکمل سوسائٹی کا قیام،برداشت اورتحمل کی فضا کیلیے سفارشات،عوامی شعوراورآگاہی کیلیے طویل مدتی اقدامات کرنا شامل ہیں۔

مزید برآں اس بات کا بھی اعلان کیا گیا کہ پنجاب اسمبلی امن کمیٹی کی رکنیت عمر، جنس اور نسل جیسی کسی بھی تفریق سے ہٹ کر پنجاب اسمبلی کے تمام ممبران کے لئے کھلی ہے۔ کمیٹی میں پنجاب کے کم ترقی یافتہ علاقوں اور 50 فیصد خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے یکساں مواقعوں کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔پنجاب اسمبلی امن کمیٹی کے لئے ممبران کے انتخاب کا معیار صوبہ کے اندر امن کے قیام کے لئے کام کرنے کے لئے باہمی رضامندی سے ہوگا۔

آخر میں شرکا کو بتایا گیا کہ یوتھ کاکس کے سیکرٹریٹ کے طور پر برگد تنظیم برائے ترقی نوجوانان پنجاب اسمبلی امن کمیٹی کے لیے بھی ذیلی کردار ادا کرے گی اور اس کے امور کے لئے ہر طرح کی مدد مہیاکرے گی۔ اس موقعہ پر شہریوں ، الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافیوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے اس کوشش کو سراہا اور ان اقدامات پر جلد عمل درآمد کرانے پر زور دیا۔