فہد ملک قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد 50 ارب روپے کے اثاثوں کے مالک کیسے بنے ، وفاقی پولیس نے تحقیقات شروع کردیں

ملزم اربوں روپے کی کمرشل ،رہائشی اراضی،کمرشل پلازوں اور دیگر جائیداد کے مالک،42بنک اکاونٹس بھی ہیں ،پولیس نے ملزم کے کاروباری شراکت داروں سے بھی رابطہ

پیر 29 اگست 2016 19:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء ) وفاقی پولیس نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کے ارب پتی بننے کی تحقیقات بھی شروع کر دیں ،ملز م کے اثاثوں کی کل مالیت مبینہ طور پر پچاس ارب روپے سے زائد ہے ،ملزم اربوں روپے کی کمرشل اور رہائشی اراضی،کمرشل پلازوں اور دیگر جائیداد کا مالک ہے جبکہ اس کے بیالیس بنک اکاونٹس بھی ہیں ،پولیس نے ملزم کے کاروباری شراکت داروں سے بھی رابطہ قائم کر لیا ہے،پیر کو پولیس کے مطابق فہد ملک قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ راشد کے ارب پتی بننے کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں اور اس کے42اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ٰملزم راجہ ارشد کے مبینہ اربوں روپیکے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آئی ہیں ملزم کے نام 608کنال اراضی ہے اس میں سے زیادہ تر اراضی سواں گارڈن میں ہے ، کمرشل پلاٹس 25، رہائشی پلاٹس 6، 5 پلازے بلیو ایریا ، ایک پلازہ ایف سیون مرکز اور ایک زیر تعمیر پلازہ ڈی بارہ میں ہے ،ذرائع کے مطابق راجہ ارشد نے ایک سیاسی شخصیت کی مبینہ پشت پناہی پر اربوں کے اثاثے بنائے ، محتاط اندازیکے مطابق راجہ ارشد کے ان اثاثوں کی مالیت پچاس ارب روپے بنتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :