سینیٹ قائمہ کمیٹی امور کشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظا لم کے خلاف مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظورکرلی

عالمی برادری کی بے حسی افسوسناک ہے ، یو این جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں قرارداد منظور کی جائے،تمام نجی چینلز کو خبرنامے میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹس کیلئے 15منٹ وقف کرنے کا پابند کیاجائے ،دوست ممالک سے یو این جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر مثبت تقاریر کرنے کیلئے لابنگ کی جائے، وزیر اعظم کے تشکیل کردہ پارلیمانی وفود میں آزادکشمیر اسمبلی کے ممبران اور حریت کانفرنس کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے، قائمہ کمیٹی کی وزیراعظم سے جنرل اسمبلی کے آئند ہ اجلاس میں مسئلہ کشمیرکو بھرپور اندازمیں اٹھانے کی سفارش

پیر 29 اگست 2016 18:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی شرمناک خلاف ورزیوں کے خلاف پرزور مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے عالمی برادری کی بے حسی کو افسوسناک قرار دیاہے۔کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ ماہ ہونیوالے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف جاندار انداز میں مسئلہ کشمیر اٹھائیں،یو این جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں قرارداد منظور کی جائے،تمام نجی چینلز کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنے خبرنامے میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹس کیلئے 15منٹ وقف کریں،دوست ممالک کے سربراہان اور نمائندوں سے یو این جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر مثبت تقاریر کرنے کیلئے لابنگ کی جائے ۔

(جاری ہے)

عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے وزیر اعظم کی طرف سے تشکیل دیے گئے پارلیمانی وفود میں آزادکشمیر اسمبلی کے ممبران اور حریت کانفرنس کے نمائندوں کو بھی شریک کیا جائے۔پیر کو قائمہ کمیٹی امور کشمیر کا اجلاس یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ساجد میر کی زیر صدارت منعقد ہوا،اجلاس میں وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر،کمیٹی ممبران راجہ ظفر الحق،رحمان ملک،جنرل(ر) صلاح الدین ترمذی،سینیٹر احمدحسن،سینیٹر مومن خان آفریدی اور سینیٹر باز محمد خان سمیت سیکرٹری امور کشمیرو دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی کمیٹی نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے بھرپور سفارتی مہم چلائے اور تمام دیگر موثر اقدامات کرے۔

کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف نہ صرف خود جاندار انداز میں مسئلہ کشمیر پر بات کریں بلکہ سفارتی مہم اور لابنگ کے ذریعے ممکن بنایا جائے کہ اسلامی ممالک اور دیگر دوست ممالک کے سربراہان و نمائندے بھی اپنے خطابات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اجاگر کریں اور مسئلہ کے پر امن حل پر زور دیں،جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل سفارتی مشنزکشمیر پر بھورپور لابنگ کریں،حکومت کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کیلئے عالمی میڈیا کو متحرک کرے اور مقامی میڈیا کو پابند بنایا جائے کہ وہ اپنی خبروں میں15منٹ کشمیر بارے خبریں اور رپورٹس نشر کریں،امریکہ،برطانیہ،یو این او اور دیگر عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کیلئے لابنگ فر میں ہائیر کی جائیں،وزیراعظم کے جنرل اسمبلی جانے سے قبل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث کرائی جائے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں متفقہ قرارداد منظور کی جائے۔

دریں اثناء اسمبلی کے اجلاس میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت اور بھارتی مظالم کی پرزور مذمت کیلئے ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پرزور مذمت کرتی ہے،کشمیری عوام کو ان کی خواہشوں اور امنگوں کے عین مطابق حق خودارادیت کی فراہمی کیلئے حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لائے اور اقدامات کرے،قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شرم ناک خلاف ورزیوں پر عالمی برادری اور فورمز کی خاموشی افسوسناک ہے،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا جائے۔