بھارت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے ناکام ملک بن گیا

1992ء سے اب تک 27صحافیوں کو پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے انجام دین کیوجہ سے ہلاک کیا گیا،بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پرو ٹیکٹ جرنلسٹ

پیر 29 اگست 2016 18:35

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 اگست ۔2016ء) بھارت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے ایک ناکام ملک ہے اور یہاں 1992ء سے اب تک 27صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے انجام دینی کہ وجہ سے ہلاک کیا گیا ہے، یہ بات صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروسکٹ جرنلسٹ کے اپنی بھارت میں ایسے دو درجن صحافیوں کی موت کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ آیا ان صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی وجہ سے تو موت کے گھاٹ تو نہیں آتار گیا ہے، صحافیوں کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارت میں صحافیوں اور نامہ نگاروں کو خاص طور پر چھوڑے شہروں اور دیہی علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں کو کرپشن کی تحقیقات کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، نیویارک میں قائم صحافیوں کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارت میں اب تک دس برسوں کے دوران صرف ایک واقعہ سامنے آیا ہے جب ایک صحافی کے قتل میں ملوث ملزم کے خلاف تحقیقات کی گئی تاہم اس صحافی کے قاتل کو بھی ۔

(جاری ہے)

۔۔ میں اپیل پر رہا کیا گیا، تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں نہ تو کسی صحافی کے قتل کی تحقیقات کی جاتی ہے اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آتی ہے، اس سے قبل بھارت کے اپنے پریس کونسل آف انڈیا کے رپورٹ تاہم کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے بھارت میں صورتحال تشویش ناک حد تک خطرناک ہے، پریس کانسل آف انڈیا کے خبردار کہا ہے کہ آزادی اظہار کے حوالے سے اگر صورتحال برقرار رہی تو اس سے بھارت کے جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، بھارتی صحافیوں کی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعے صحافیوں کے تحفظ کو یقین بنانے کیلئے قانون سازی کی جائے، نیو دہلی پریس کلب کے صدر راہول جلالی کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام رہی کے دوران مقامی مافیاز، کاروباری اداروں، اخبار انتظامیہ اور حکومتوں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

متعلقہ عنوان :