چینی نژاد امریکی انجنیئر نے خود اپنا طیارہ تیار کر لیا

پیر 29 اگست 2016 16:41

شکاگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اگست ۔2016ء ) شکاگو کی مغربی نواحی بستی میں ہوابازی کے شائقین کا ایک ایسا گروپ رہائش پذیر ہے جس نے مکان کے عقب کی طرف کھلنے والے صحن کو منی ایئر پورٹ میں تبدیل کر دیا ہے اور گراجوں میں چھوٹے طیارے پارک کررکھے ہیں ، ان طیاروں میں سے ایک طیارہ ایک چینی نثراد امریکی انجنئیرنے تیار کیا ہے ، خود نوکیا کا انجنیئر ہونے کے ناطے ڈیو ڈ ہو نے 2006ء میں ایک طیارہ بنانا شروع کیا گذشتہ دس برسوں سے ڈرائنگز ، میٹریل اور آلات کی خریداری ، پالشنگ ، آزمائش کیلئے جوڑنے تک ڈیو ڈ نے اپنے فالتو وقت میں خود تمام کام کئے ، اس طیارے کا وزن قریباً 590کلوگرام ہے اور اس کی سب سے زیادہ رفتار قریباً290کلومیٹر فی گھنٹہ اور مائیلیج 644سے لے کر 724کلومیٹر تک ہے ، امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی طرف سے تمام فنی جائزوں کی منظوری کے بعد طیارے نے امسال جون میں اپنی پہلی پرواز کی ، بلیو سکائی ایر و ان کار پوریشن کے انسٹرکٹر جان مس گریو نے چینی خبر رساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ میں نے اپنی زندگی میں کئی طیارے اڑائے ہیں یہ اس کا شمار ان بہترین طیاروں میں ہوتا ہے جو میں نے اب تک اڑائے ہیں ، فنی لحاظ سے یہ بالکل درست ہے۔

(جاری ہے)

اس نے مزید بتایا کہ طیارہ انتہائی محفوظ ہے اور طیارے میں ہر ایک مصدقہ ایئرکرافٹ پارٹس ہیں ۔اتوار کو قریبی مورس ایئر پورٹ سے اپنے گھر تک طیارہ اڑانے کے بعد وو نے کہا کہ یہ دس سالہ سفر کی تاریخ ہے میری فیملیز کو مجھے سپورٹ کرنے کے لئے کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ، راستے میں کئی مسائل درپیش آئے جو جذباتی ، جسمانی اور مالیاتی ہیں ، اس قسم کے کسی بھی بڑے پراجیکٹ کی طرح مجھے خوشی ہے کہ میں نے اسے تکمیل تک پہنچایا ہے ، میں نے یہ فلائنگ کر لی ہے لہذا میں اپنی زندگی کا نیاورق پلٹ سکتا ہوں اور اپنے اگلے اقدام پر غور کرو ں گا ۔۔