مریخ کے مصنوعی ماحول میں ایک سال گزارنے والی ٹیم باہر آگئی

ناسا نے مریخ جیسا منصوعی ماحول امریکا کی ریاست ہوائی کے جزیرے پر بنایا تھا

پیر 29 اگست 2016 12:06

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 اگست۔2016ء) سرخ سیارے مریخ پر تنہائی میں رہنے سے انسان کے جسم اور ذہن پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، یہ معلوم کرنے کیلئے 6 افراد کی ٹیم مریخ کے مصنوعی ماحول میں ایک سال تنہائی میں گزارنے کے بعد واپس آگئی ہے۔ دو سو سے زائد سائنسدان مریخ مشن ٹٰیم کا جائزہ لیں گے۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکاکے خلائی تحقیقی مرکز ناسا نے مریخ جیسا منصوعی ماحول امریکا کی ریاست ہوائی کے جزیرے پر بنایا تھا۔

2 منزلہ ائیرٹائٹ عمارت میں مریخ جیسا ماحول پیدا کیا گیاتھا۔ تین خواتین اور تین مردوں کی ٹیم کو کھانے پینے کی محدود اشیا دے کر وہیں چھوڑا گیا۔ ٹیم کے ارکان کا زمین سے رشتہ داروں اور دوستوں سے محدود رابطہ تھا۔ انہیں مریخ سے زمین پر سنگنل بھیجنے میں 20 منٹ اور 20 منٹ واپس آنے میں لگے تھے جس کے مطابق ایک پیغام کیلئے انہیں 40 منٹ درکار ہوتے تھے۔

(جاری ہے)

ٹیم نے ہوائی کے جزیرے پر تنہائی میں ایک سال گزارا اور آپس میں بھی محدود رابطہ رکھا۔ 6 ارکان کی ٹیم کے ساتھ جانور اور پرندوں کی 38 سو اقسام مریخ کے اس مصنوعی ماحول میں رکھی گئی تھی، مریخ ٹٰیم محدود خوراک کے ساتھ اپنی سبزیاں اگیاتی تھی اور پانی کو ری سائیکل کرتی تھی۔ ناسا کا یہ پروگرام 2012 سے جاری ہے اور اس کا مقصد 2020 تک مریخ پر بھیجے جانے والے مشن کو مرتب ہونے والے اثرات محفوظ رکھناہے۔ دو سو اسی سائنسدان اس تجربے کا جائزہ لیتے تھے

متعلقہ عنوان :