پاکستان کی سالمیت بلوچستان کی سالمیت سے ہے ‘ملک کو قائم رکھنے کیلئے حکمرانوں کو چھوٹے صوبوں کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا ‘ حکمران صرف لاہور اور پنجاب کو ہی پاکستان سمجھتے ہیں ‘ بھارتی وزیراعظم نے پاکستان کی سالمیت پر حملہ کیا ہے مگر پاکستان میں ان کے ہم منصب خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ‘ پارلیمنٹ میں افواج پاکستان اور خفیہ اداروں کیخلاف باتیں ہورہی ہیں ‘ہم پاکستان دشمن پالیسیوں کو کسی صورت بھی قبول نہیں کرینگے ‘ بلوچستان کے لوگ انصاف نہ ملنے کے باعث پہاڑوں پر گئے ‘اسی لئے وہ عوام دشمنوں اور سازشی عناصر کیلئے استعمال ہورہے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کاکوئٹہ میں نکالی گئی ”قصاص ریلی “کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب

اتوار 28 اگست 2016 22:29

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28اگست۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سالمیت بلوچستان کی سالمیت سے ہے ملک کو قائم رکھنے کے لئے حکمرانوں کو چھوٹے صوبوں کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا ، موجودہ حکمران صرف لاہور اور پنجاب کو ہی پاکستان سمجھتے ہیں ، بھارتی وزیراعظم نے پاکستان کی سالمیت پر حملہ کیا ہے مگر پاکستان میں ان کے ہم منصب خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ، پارلیمنٹ میں افواج پاکستان اور خفیہ اداروں کے خلاف باتیں ہورہی ہیں ہم پاکستان دشمن پالیسیوں کو کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے ، بلوچستان کے لوگ انصاف نہ ملنے کے باعث پہاڑوں پر گئے اسی لئے وہ عوام دشمنوں اور سازشی عناصر کے لئے استعمال ہورہے ہیں ۔

وہ اتوار کو یہاں پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام نکالی گئی ”قصاص ریلی “کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

طاہر القادری نے سول ہسپتال کوئٹہ میں ہونے خود کش بم حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس میں کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے افراد ہو یا سول ہسپتال سانحہ کے شہداء کے لواحقین کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کا حکومت کو جواب دینا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پاکستان کی سالمیت پر حملہ کیا گیا یہاں روز لوگ مرتے اور لٹتے ہیں مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔ بھارتی وزیراعظم نے پاکستان کی سالمیت پر حملہ کیا بلکہ پارلیمنٹ میں بھی لوگ ملکی خفیہ ایجنسیوں اور افواج کے خلاف باتیں کررہے ہیں اس تمام تر صورتحال پر وزیراعظم خاموش ہے ہم پاکستان دشمن پالیسیوں کو کسی صورت جاری نہیں رہنے دیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پاکستان نے حق اور انصاف کی بات کی مگر افسوس وزیراعظم ان کی بات کی تائید نہ کرسکے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو انصاف نہیں ملا اس لئے یہاں نوجوان پہاڑوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے بلکہ انصاف کے حصول کے لئے اب وہ عوام دشمنوں اور سازشی عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں بلوچستان پاکستان کا اہم حصہ ہے اگر بلوچستان کی سالمیت قائم ہے توپاکستان بھی قائم ہے ہمیں پاکستان کو قائم رکھنے کے لئے چھوٹے صوبوں کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کی نظر میں پاکستان صرف لاہور اور پنجاب ہے جو قابل افسوس و مذمت ہے ۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث کے خلاف کاروائی نہ ہونے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ موجودہ حکمران ظالموں اور قاتلوں کی پشت پناہی کرتے ہوئے ماڈل ٹاؤن لاہور میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کے خلاف کاروائی نہیں کررہی تاہم ہم اس پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے بلکہ ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا ۔