بلوچستان کے بارے مودی کے بیان پر یہاں کے محب وطن عوام کی طرف سے جو شدید ردعمل آیا ہے اس نے ثابت کردیا ہے کہ یہاں کے عوام پاکستان کی خا طر مرمٹنے کیلئے تیار ہیں، امیر جماعت اسلامی

کوئٹہ سانحہ کے بعد میں نے وزیر اعظم کو تجویز دی تھی کہ کوئٹہ میں تمام سیاسی قائدین کا مشاورتی اجلاس طلب کیاجائے جس میں سیکیورٹی اداروں کے سربراہان اور آرمی چیف کو بھی بلایا جائے اور مل بیٹھ کر یہاں کے مسائل اور بدامنی کا حل تلاش کیا جائے لیکن مرکزی حکومت نے اس تجویز پر عمل نہیں کیا،یہی وجہ ہے کہ مودی کو بھی جلتی پر تیل ڈالنے کا موقع ملا ،جس کا بلوچستان کے غیورعوام نے متحد ہوکر مودی کو منہ توڑ جواب دیا ہے، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اورصوبے کے عوام کو تعلیم صحت اورروز گارسے محرورم رکھنا ظلم ہے ،اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ملک دشمن قرار نہیں دیا جاسکتا، وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کا پاس کرتی تو یہاں سے اسلام آباد کے خلاف کوئی آواز نہ اٹھتی ،امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا ژوب میں پروگرام سے خطاب

اتوار 28 اگست 2016 20:50

لاہور/ژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28اگست۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کے بارے مودی کے بیان پر یہاں کے محب وطن عوام کی طرف سے جو شدید ردعمل آیا ہے اس نے ثابت کردیا ہے کہ یہاں کے عوام پاکستان کی خا طر مرمٹنے کیلئے تیار ہیں ۔ کوئٹہ سانحہ کے بعد میں نے وزیر اعظم کو تجویز دی تھی کہ کوئٹہ میں تمام سیاسی قائدین کا مشاورتی اجلاس طلب کیاجائے جس میں سیکیورٹی اداروں کے سربراہان اور آرمی چیف کو بھی بلایا جائے اور مل بیٹھ کر یہاں کے مسائل اور بدامنی کا حل تلاش کیا جائے لیکن مرکزی حکومت نے اس تجویز پر عمل نہیں کیا ۔

یہی وجہ ہے کہ مودی کو بھی جلتی پر تیل ڈالنے کا موقع ملا ،جس کا بلوچستان کے غیورعوام نے متحد ہوکر مودی کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

(جاری ہے)

وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اورصوبے کے عوام کو تعلیم صحت اورروز گارسے محرورم رکھنا ظلم ہے ،اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ملک دشمن قرار نہیں دیا جاسکتا۔ وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کا پاس کرتی تو یہاں سے اسلام آباد کے خلاف کوئی آواز نہ اٹھتی ۔

مولانا عبدالحئی مندوخیل نے پوری زندگی غلبہ اسلام کی جدوجہد کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامعہ ریاض العلوم ژوب میں مولانا عبد الحئی مندوخیل مرحوم کے تعزیتی ر یفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تعزیتی ریفرینس سے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رضا محمد رضا،جمعیت علمائے اسلام کے مولانا شمس الدین ،اے این پی کے محمد انور مندوخیل ،تحریک انصاف کے ملک میر اعظم خان اور جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبد الحق ہاشمی نے بھی خطاب کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے لیکن اس صوبے کے وسائل کو یہاں کے عوام پر خرچ نہیں کیا جاتا ،حالانکہ ان وسائل پر یہاں کے عوام کا حق ہے جس دن انہیں یہ حق دے دیا گیا پاکستان کے خلاف نہ کوئی بات کرے گا اور نہ سنے گا۔بلوچستان کی ترقی کیلئے تعلیمی اداروں ،ہسپتالوں اور ڈیموں کی ضرورت ہے اگر عوام کی پریشانیوں کا ازالہ کیا جاتا اور یہاں کے عوام کو ملک کے دیگر صوبوں کی طرح زندگی کی سہولتیں دی جاتیں تو یہ صوبہ بھی دوسرے صوبوں کی طرح پرامن ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان کے نوجوانوں کو روز گار دینے کا وعدہ کیا تھا مگر یہاں کے نوجوان آج بھی ڈگریاں ہاتھوں میں لئے روز گار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ۔موجودہ حکومت نے بار بار صوبے کی ترقی و خوشحالی کے سبز باغ دکھائے ۔ 100ڈیمزبنانے کا منصوبہ تھا جس پر عمل نہیں کیا گیا اور ابھی تک صرف 20ڈیم بن سکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس پرملک میں تعلیم اور صحت کے بجٹ سے زیادہ خرچ کیا جارہا ہے،حکومت کی اس طرح ناانصافیوں کی وجہ سے دوسرے صوبوں کے عوام کے اندر احساس محرومی پیدا ہوتا ہے ۔کوئٹہ سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء کے خاندانوں کی کفالت کی ذمہ داری مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ہے ۔کوئٹہ سانحہ پاکستان کا 9/11تھا جس نے ہم سے ہمارے بہترین لوگوں کو چھین لیا ،اگر پولیس اور دیگر ادارے پروٹوکول کی مصروفیات کو ترک کرکے زخمیوں کو بروقت ہسپتال منتقل کردیتے تو درجنوں لوگوں کی زندگی بچائی جاسکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج کوئٹہ میں سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ناقابل برداشت ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کیلئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو کرپشن اور کرپٹ نظام کے خاتمہ کیلئے مل کر چلنا چاہئے ۔پاکستان کسی وڈیر ے ،جاگیر دار ،خان اور سردار نے نہیں بلکہ عوام نے بنایا تھا لیکن یہاں عوام دووقت کی روٹی سے محروم ہیں اور جاگیر دار وڈیرے اور سردار عوامی وسائل پر عیش و عشرت کررہے ہیں۔