فہد ملک قتل کیس، مرکزی ملزم راجہ ارشد کے خلاف مزید معلومات سامنے آگئی

ملزم راجہ ارشد نے 24 اگست کو کوئٹہ افغان قونصلیٹ سے افغانستان کا ایک ماہ کا ویزہ حاصل کیا ، پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے راجہ ارشد کے خلاف الگ مقدمہ درج کئے جانے کا امکان ، مقدمے درج ہونے کی صورت میں اسلام آباد پولیس کا ملزم کی حوالگی کیلئے عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا،ذرائع

اتوار 28 اگست 2016 20:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28اگست۔2016ء) سابق چیئر مین سینیٹ میاں محمد سومرو کے بھانجے برسٹر ملک فہد قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کے خلاف مزید معلومات سامنے آگئی ہیں،ملزم راجہ ارشد نے چوبیس اگست کو کوئٹہ افغان قونصلیٹ سے افغانستان کا ایک ماہ کا ویزہ حاصل کیا تھا ، پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے راجہ ارشد کے خلاف الگ مقدمہ درج کئے جانے کا امکان ہے ، مقدمے درج ہونے کی صورت میں اسلام آباد پولیس کا ملزم کی حوالگی کیلئے عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ملک فہد قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کے خلاف مزید معلومات سامنے آگئی ہیں،راجہ ارشد نے چوبیس اگست کو کوئٹہ افغان قونصلیٹ سے افغانستان کا ایک ماہ کا ویزہ حاصل کیا تھا ، راجہ ارشد بے خبر تھاکہ اسکا نام ای سی ایل میں شامل تھا اور اسکا پاسپورٹ بھی منسوخ ہوچکا ہے،طورخم بارڈر پر امیگریشن چیک پوسٹ پر پاسپورٹ انٹر ہوتے ہی "گرفتار " کرنے کا الرٹ بلنک کیا ،جس پرایف آئی اے امیگریشن حکام نے راجہ ارشد کو گرفتار کر کے پولیٹکل انتظامیہ لنڈی کوتل کے حوالے کردیا ،ذرائع کے مطابق پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے راجہ ارشد کے خلاف الگ مقدمہ درج کئے جانے کا امکان ہے ، مقدمے درج ہونے کی صورت میں اسلام آباد پولیس کا ملزم کی حوالگی کیلئے عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا ، قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے ملزم راجہ ارشد کی منتقلی میں تاخیر ہوسکتی ہے ۔