ٹول پلازوں کے ٹھیکیداروں نے اٹھارہ کروڑ سی ڈی کے دبا لئے

سی ڈی اے افسران ملی بھگت میں شامل ، بھاری کرپشن میں ملوث افسران بھی شامل

اتوار 28 اگست 2016 17:43

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 اگست ۔2016ء ) وفاقی دارالحکومت کے داخلی راستوں پر قائم ٹول پلازوں کے مالکان نے معاہدے ختم کرنے پر سی ڈی اے کو اٹھارہ کروڑ روپے ادا کرنے سے انکار کردیا ہے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم پر اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں پر ٹول پلازے ختم کردیئے گئے تھے ان کی تعداد پانچ سے زائد تھی سی ڈی اے کے خفیہ دستاویزات میں یہ انشکاف ہوا ہے کہ ٹول پلازوں کے ٹھیکیداروں نے اپنے ذمہ اٹھارہ کروڑ روپے اب سی ڈی اے کو ادا کرنے سے انکار کردیا ہے ذمہ دار ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یہ پلازے سی ڈی اے کے اعلی افسران نے خود ٹھیکے پر لے رکھے تھے یا ٹھیکیداروں سے ملی بھگت کرچکے یں ان کمپنیوں نے اب موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت نے ان سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے اس لئے ہم بقایا جات ادا نیں کرینگے یہ اٹھارہ کروڑ روپے وصول کرنے کے علاوہ ادا بھی نہیں کرینگے یہ اٹھارہ کروڑ روپے وصول کرنے کے علاوہ سی ڈی اے کے کرپٹ مافیا نے کمپنیوں کے زرصحافت بھی واپس لینے میں کامیاب ہوگئے ہیں سی ڈی اے ذرائع نے بتایا ہے کہ اب حکومت اٹھارہ کروڑ روپے کی ریکوری کے لئے عدالت جائے گی