دنیا کے نوے فیصد آلات جراہی پاکستان میں تیار ہو رہے ہیںٗ اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز

سترہ ارب ڈالر کی تجارت میں پاکستان کا حصہ صرف دو فیصد ہےٗحکومت اس شعبہ کو ترقی یافتہ ممالک کے استحصال سے بچائے ٗ شاہد رشید بٹ

اتوار 28 اگست 2016 17:20

دنیا کے نوے فیصد آلات جراہی پاکستان میں تیار ہو رہے ہیںٗ اسلام آباد ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اگست ۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ دنیا کے نوے فیصد آلات جراہی پاکستان میں تیار ہو رہے ہیں مگر سترہ ارب ڈالر کی تجارت میں پاکستان کو صرف دو فیصد یعنی 359 ملین ڈالر ملتے ہیں جسکی وجہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے استحصال اور مقامی ارباب اختیار کی عدم دلچسپی ہے۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی صنعت کے استحصال کی سب سے بڑی وجہ مقامی اداروں کی عدم دلچسپی ہے جسکی وجہ سے کوئی سرجیکل کمپنی بین الاقوامی برانڈ نہیں بنا سکی ہے۔ سیالکوٹ میں دس ہزار اقسام کے مختلف سرجیکل آلات بنانے والی تین ہزار کمپنیاں میں جو اپنی پیداوار کوڑیوں کے مول امریکہ اور یورپ کے کئی ممالک کو فروخت کر دیتی ہیں جو اس پر اپنی مہر لگانے کے بعد اسے سونے کے بھاؤ بیچ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

کئی ترقی یافتہ ممالک نے اپنی کمپنیاں بند کر دی ہیں اور اب انکا سارا دارو مدار پاکستانی صنعت پر ہے مگر پاکستان سے خریداری کے باوجود مقامی صنعت کی کھلی حق تلفی کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں سالانہ سترہ کروڑ سرجیکل آلات بنائے جاتے ہیں جن میں سے پچانوے فیصد برامد کئے جاتے ہیں مگر انھیں انکا حق نہیں دیا جاتا جس سے انھیں بنانے والوں اور ملک کی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

پاکستان سے خریداری کرنے والے ممالک میں امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس، اٹلی، متحدہ عرب امارات، جاپان، برازیل، میکسیکو اور روس سر فہرست ہیں۔کئی ممالک آڈھتی کا کردار ادا کر کے اربوں ڈالر کما رہے ہیں۔ پاکستان سے ترقی یافتہ ممالک کو کجا اسلامی ممالک اور بھارت کو بھی براہ راست برامد ابھی تک ناممکن ہے جسکے لئے حکومت کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صنعتی ترقی کے ساتھ زرمبادلہ بھی کمایا جا سکے۔