بیرسٹرفہد ملک قتل کیس: مرکزی ملزم راجہ ارشد افغانستان فرار ہونے کی کوشش میں طورخم بارڈر سے گرفتار ، ملزم افغانستان سے ایران کے راستے امریکہ جانا چاہتا تھا،ایف آئی اے و امیگریشن کی گرفتاری کی تصدیق

وزیر داخلہ کا فہد ملک کے اہلخانہ سے ٹیلفونک رابطہ،انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی، ملزمان کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔چوہدری نثار علی خان

اتوار 28 اگست 2016 16:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 اگست ۔2016ء) بیرسٹرفہد ملک قتل کیس کا مرکزی ملزم راجہ ارشد افغانستان فرار ہونے کی کوشش میں طورخم بارڈر سے گرفتارکر لیا گیا۔ملزم سے برآمد ہونے والے پاسپورٹ پر امریکہ کا ویزہ بھی لگا ہواتھا۔ ملزم افغانستان سے ایران اور ایران سے امریکہ جانا چاہتا تھا۔ گرفتاری کے بعد راجہ ارشد کو پولیٹکل انتظامیہ خیبر ایجنسی کی حوالات میں بند کردیا گیا ۔

ایف آئی اے امیگریشن نے گرفتاری کی تصدیق کردی ۔ تفصیلات کے مطابق بیرسٹر فہد قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کو افغانستان فرار ہونے کی کوشش میں گرفتار کر لیا گیاہے ۔ راجہ ارشد کو گرفتاری کے بعدایف آئی نے مقامی پولیٹیکل انتظامیہ کی جیل میں رکھا ہے۔ملزم کو جلد اسلام آباد بھجوادیا جائے گا۔

(جاری ہے)

راجہ ارشد بیرسٹرفہد ملک قتل کیس کا مرکزی ملزم ہے جو30اگست تک ضمانت پر تھا۔

ملزم سمجھتا تھا کہ اس کی ضمانت منسوخ ہو جائے گی اس لئے طور خم بارڈر کے ذریعے افغانستان بھاگنا چاہتا تھا۔اطلاعات کے مطابق ملزم پہلے فرار ہونے کیلئے چمن بارڈر گیا لیکن وہاں سکیورٹی سخت ہونے کے باعث طور خم بارڈر سے بھاگنے کا سوچا ۔یہاں پہنچا تو ایف آئی نے دھر لیا۔ملزم نے اعترا ف کیا ہے کہ وہ افغانستان سے ایران اور ایران سے امریکہ جانا چاہتا تھا۔

ملزم سے برآمد ہونے والے پاسپورٹ پر امریکہ کا ویزہ بھی لگا ہوا تھا۔ پولیٹکل انتظامیہ خیبر ایجنسی اور ایف آئی اے امیگریشن نے بھی راجہ ارشد کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔راجہ ارشد کو پولیٹکل انتظامیہ خیبر ایجنسی کی لنڈی کوتل حوالات میں رکھا گیا ہے ، واضح رہے کہ بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کے دونوں مرکزی ملزمان راجہ ارشد اور نعمان کھوکھر کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے۔

ہفتہ کے روز عبوری ضمانت ختم ہونے پر نعمان کھوکھر کو احاطہ عدالت ے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ وفاقی پولیس نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ ملزم سے تفتیش نہیں کی جا سکی جس کی وجہ سے ملزم کوریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔ عدالت نے ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا تاہم اتوار کے روز دوبارہ عدالت پیش کیا گیا اور ملزم کو مزید تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیاہے۔

اپنے ساتھی کی عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر راجہ ارشد نے اپنی ضمانت کی منسوخی کے ڈر سے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کی تاہم ای سی ایل میں نام ہونے اور طورخم بارڈر پر سخت سیکورٹی کے باعث گرفتار کر لیا گیا۔ جس کا ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف بھی کر لیا گیا ہے۔ ملزم نے پولیس کو بتایا ہے کہ اسے ڈر تھا کہ ضمانت منسوخ ہونے کی صورت میں ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

اس لئے بیرون ملک بھاگنے کی کوشش کی ۔ ملزم نے بتایا کہ وہ افغانستان کو آسان راستہ سمجھ رہا تھا لیکن پاکستان اور افغانستان کے بارڈر پر حالات خراب ہونے کی وجہ سیکورٹی سخت تھی ۔ راجہ ارشد کی گرفتاری عمل میں لانے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بیرسٹر فہدکے اہل خانہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں انصاف کی فراہمی کا یقین دلاتے ہونے کہا ہے کہ ملزمان کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔