مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے وزیراعظم نواز شریف کے جرات مندانہ فیصلے پر بھارتی میڈیا کی سخت مایوسی

22 پارلیمنٹیرینز خصوصی نمائندوں کے طور دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں گے

ہفتہ 27 اگست 2016 23:02

اسلام آباد ۔ 27 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کیلئے دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں 22 پارلیمنٹیرینز کو بطور خصوصی نمائندہ نامزد کرنے کے وزیراعظم محمد نواز شریف کے جرأتمندانہ اقدام پر بھارتی میڈیا نے سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے اور اسے”اشتعال انگیز“ اور اپنے ملک کے امور میں ”مداخلت“ قرار دیا ہے۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی شہ سرخی کے ساتھ خبر دی کہ پاکستان نے کشمیر پر بھارت کو پریشان کیا اور وزیراعظم نواز شریف نے مسئلہ کشمیر پر بھارت کو مزید تکلیف دیتے ہوئے 22 پارلیمنٹیرینز کی بطور خصوصی نمائندے تقرری کی جنہیں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے دنیا کے دارالحکومتوں میں بھیجا جائے گا جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا دیرینہ وعدہ یاد دلائیں گے، محمد نواز شریف نے سفارتی محاذ پر پاکستان کی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ دنیا کے مختلف علاقوں میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے پارلیمنٹیرینز کو بھیجا جائے۔

(جاری ہے)

بھارتی ذرائع ابلاغ بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کشمیری رہنما برہان وانی کو شہید کئے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے چینی پر پاکستان اور بھارت کے درمیان الفاظ کی بڑھتی ہوئی جنگ کے تناظر میں اس اقدام پر ردعمل کا اظہار کر رہا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے 22 پارلیمنٹیرینز کو مختلف عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے بھیجنے کا فیصلہ کیا جنہیں پاکستان بھر کے عوام کی حمایت، لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیریوں کی دعائیں، پارلیمنٹ کا مینڈیٹ اور حکومت کی سپورٹ حاصل ہے۔

اخبار نے مزید کہا کہ محمد نواز شریف نے ایسے وقت میں یہ فیصلہ کیا جب مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کو اشتعال دلانے اور تشدد پر اکسانے کا بھی الزام لگایا جبکہ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کو کشمیری عوام سے کئے گئے حق خودارادیت کے دیرینہ وعدے کو یاد دلائے گا جنہوں نے یہ واضح کیا کہ بھارت نے ہی مسئلہ کشمیر پر عشروں سے تعطل پیدا کر رکھا ہے اور وہ اپنا وعدہ پورا نہیں کر رہا۔

وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل نہ کرنا اقوام متحدہ کی انتہائی ناکامی ہے۔ بھارتی ٹی وی نیوز نے اپنی آن لائن سائٹ پر کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر کی خراب صورتحال کے پیش نظر 22 پارلیمنٹیرینز کو خصوصی نمائندوں کے طور نامزد کیا جو دنیا بھر میں کشمیر کاز کیلئے جدوجہد کریں گے۔ایک اور بھارتی اخبار دی کیونٹ اپنی شہ سرخی میں بیان کیا کہ نواز شریف نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کیلئے دنیا بھر میں خصوصی نمائندے بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

انڈیا ڈاٹ کام نے تحریر کیا کہ وزیراعظم نواز شریف عالمی برادری کے سامنے کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔ دی نیوز ورلڈ انڈیا نے اس ماہ کے اوائل میں خبر دی کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے ایک اور اقدام میں پاکستان کے وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں تشدد میں زخمی ہونے والوں کو طبی مدد فراہم کرنے کے عزم کے ساتھ عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر زور دے کہ متاثرہ کشمیریوں کو علاج معالجہ فراہم کیا جائے۔