وسائل کا درست استعمال کیا جائے تو پاکستان، ملائشیا اور ترکی سے زیادہ ترقی کرسکتا ہے ، ڈاکٹر عبد القدیر خان

ہمیں اﷲ کی اطاعت اعتماد کے ساتھ کرنی چاہیئے ، میڈیا بچیوں کو والدین سے بغاوت پر آمادہ کررہا ہے ، سمیعہ راحیل قاضی مغرب دنیا کو کچھ نہیں دے سکتا اسی لیے اسلام کے روشن چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کررہا ہے، حافظ نعیم الرحمن ودیگرکاجماعت اسلامی ویمن یوتھ کے تحت ایکسپو سینٹر میں منعقدہ لیڈر شپ کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 27 اگست 2016 21:38

وسائل کا درست استعمال کیا جائے تو پاکستان، ملائشیا اور ترکی سے زیادہ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اگست ۔2016ء) جماعت اسلامی ویمن یوتھ کے تحت ہفتہ کوایکسپو سینٹر میں ’’لیڈر شپ کانفرنس 2016‘‘منعقد کی گئی ۔ صبح سے شام تک جاری رہنے والی کانفرنس میں مختلف اسکولوں ،کالجز اور یونیورسٹیز کی طالبات اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی فیملی یوتھ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔لیڈر شپ کانفرنس کے مہمان خصوصی معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان تھے۔

کانفرنس سے جماعت اسلامی ویمن یوتھ کی مرکزی نگراں لبنیٰ اخلاق ، اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی،جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ، معروف اسکالر و صحافی زبیر منصوری ،جماعت اسلامی ویمن یوتھ کراچی کی صدر رقیہ منذر اور دیگر نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں سبوح طلعت نے نظامت کے فرائض انجام دیے ۔ قبل ازیں فوٹو گرافی معلومات عامہ ، ملی نغمے اور تقریری مقابلے ہوئے اور بیٹھک اسکول کے بچوں نے خاکے پیش کئے ان مقابلوں میں اول ، دوم اور سوم آنے والے افراد میں شیلڈ ز تقسیم کی گئیں۔

کانفرنس میں ڈاکٹر عبد القدیر خان نے شرکاء سے حلف بھی لیا جس میں جہالت کے خلاف جہاد اور ملک کی تعمیر و ترقی کا عزم کیا گیا ۔ دریں اثناء رقیہ منذر اور حافظ نعیم الرحمن نے ڈاکٹر عبد القدیر خان اور سمیحہ راحیل قاضی کو یاد گار ی شیلڈ پیش کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا کہ اگر مذہب کا سہارا نہ ہو تو انسان بھٹک جاتاہے ۔

بچیوں کے لیے تعلیم ضروری ہے ۔ میری بھی دو بچیاں ہیں ، دونوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ اﷲ کی دین ہوتی ہے آپ اعلیٰ یونیورسٹی سے پڑھ لیں لیکن قائدانہ صلاحیت اﷲ دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مذہب سے کبھی دوری اختیار نہ کریں ، میں الحمدا ﷲ پانچوں وقت کانمازی ہوں، تہجد بھی پڑھتا ہوں میری بیوی غیر ملکی ہے مگر اس کے باوجود میں مذہب سے لگاؤ رکھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بچیوں پر فرض بنتا ہے کہ وہ دیگر بچیوں کو تعلیم دیں ۔ مسلمانوں نے جو عروج حاصل کیا تھا وہ تعلیم ہی کی وجہ سے تھا اور ہم دنیا کے رہنما تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے اگر ہم ان وسائل کا درست استعمال کریں تو ترکی اور ملائشیا سے زیادہ ترقی کرسکتے ہیں ہمیں ایسا کام کرنا چاہیئے جس سے ملک ترقی کرے ۔سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ اﷲ کی اطاعت میں کسی کے خوف کی ضرورت نہیں بلکہ اعتماد کی ضرورت ہے ۔

المیہ یہ ہے کہ میڈیا بچیوں کو بغاوت پرآمادہ کررہا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اچھے کردار سے دلوں کو مسخر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ وہی معاشرہ ترقی کرتا ہے جہاں عورت باکردار ہو۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امت مسلمہ میں 65فیصد نوجوان ہیں یہ ایک بڑی قوت ہے ۔مستقبل کسی نیشنلزم یا کیپٹلزم کا نہیں بلکہ نوجوان کا مستقبل اوراسلام کا مستقبل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہا جارہا ہے کہ اسلام آئے گا تو عورتوں پر پابندی ہوگی۔اسلام کی حدود میں رہتے ہوئے خواتین ہر کام کرسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کے پاس دینے کے لیے کچھ نہیں دنیا کو اقدار ہم ہی دے سکتے ہیں ۔کراچی ایک نئی کروٹ لے رہا ہے ، یہ شہر تعمیر و ترقی کی جانب جارہا ہے ہم اس شہر کی شناخت کو لوٹائیں گے۔ اس شہر نے ڈاکٹر عبد القدیر خان جیسے لوگ پیدا کیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک عورت تعلیم یافتہ ہو تو پورا خاندان تعلیم یافتہ بنتا ہے ۔ مستقبل اسلام کے روشن چہرے کا ہے ۔

متعلقہ عنوان :