کراچی اور سندھ کے شہروں میں جو نئی صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے حوالے سے ہم جلد عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر رہے اور عوامی شکایات سننے کے بعد جلد آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال کی پریس کانفرنس

ہفتہ 27 اگست 2016 21:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اگست ۔2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے سوال کرتا ہوں کہ الطاف حسین نے پاکستان مخالف تقریر 22اگست کو کی تھی ان کے خلاف اب تک کیا ایکشن لیا گیا ہے، برطانیہ کی حکومت سے بات کرنے یا خط لکھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا،وفاقی حکومت اور سندھ حکومت مہاجر عوام کو لاوارث نہ سمجھیں ہم ان کے وارث ہیں، کراچی اور سندھ کے شہروں میں جو نئی صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے حوالے سے ہم جلد عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر رہے اور عوامی شکایات سننے کے بعد جلد آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے فاروق ستار کا حال اور مستقبل دونوں نہیں ہے،وہ ہفتہ کو پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر رضا ہارون، وسیم آفتاب، افتخار عالم اور پی ایس پی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سید مصطفی کمال نے کہا کہ الطاف حسین جو خود ساختہ مہاجروں کے با بائے قوم بنے ہوئے تھے انھوں نے مہاجروں کو کس حال پر پہنچا دیا ہے کہ مہاجر خواتین جو سبزی لینے اپنے گھر سے باھر بھی نہیں نکلتی تھیں آج انھیں دھشت گردی کی عدالتوں میں پیش کیا جارہا ہے، الطاف حسین اور اس کے ساتھیوں نے پوری قوم کا بیڑا غرق کردیا ہے،خواتین کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم کے دفاتر کو سیل اور مسمار کی جارہا ہے اس سے ہمیں کوئی خوشی نہیں ہوئی ہے، اس میں حکومت کو جلدی کرنے کی ضرورت نہیں تھی اب حالات اس نہج پر پہنچ گئے تھے لوگ الطاف حسین کی تصاویر اپنے ہاتھوں سے خود ہٹاتے ، اس سے ایم کیوا یم کے لئے لوگوں میں ہمدردی پیدا ہوگی،سید مصطفی کمال نے کہا کہ جب الطاف ھسین نے پاکستان مردہ باد کو نعرہ لگایا وہ صرف بانی نہیں ایم کیو ایم کے قائد بھی تھے، لندن اور پاکستان کی متحدہ کو الگ الگ نہیں کیا جاسکتا دونوں ایک ہی ہیں،ڈاکٹر فاروقس ستار قوم کو بیوقوف نہ بنائیں سچ بتائیں،الطاف حسین کو ایم کیو ایم سے الگ نہیں کیا جاسکتا اگر فاروق ستار الطاف حسین سے ایم کیو ایم پاکستان کی لاتعلقی کا کہہ رہے ہیں وہ نئی پارٹی بنالیں، فاروق ستار کا نہ کوئی مستقبل ہے نہ حال ہے،ایم کیو ایم کے مرکز کو سیل کرنے ، الطاف حسین کی تصاویر شہر سے ہٹانے پر کوئی ردعمل نہیں آیا ہے وہ صرف ہماری وجہ سے ایسا ہوا ہے اب عوام کو سمجھ آگئی ہے اور کراچی کے لوگوں نے ہماری آواز پر لبیک کہا ہے، الطاف کے کہنے پر اب لوگ ہڑتال کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں، اور یہ فرق پی ایس پی کے بننے سے آیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار تو اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی الطاف ھسین کو خوش کرنے کے لئے لگے ہوئے ہیں،مہاجروں نے الطاف حسین کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ جب تک الطاف حسین زندہ ہے اسے ایم کیو ایم سے علحیدہ نہیں کیا جاسکتا، ڈاکٹر فاروق ستار عظیم احمد طارق اور ڈاکٹر عمران فاروق سے بڑے لیڈر نہیں ہیں الطاف حسین کو یہ بات اچھی طر ح سے معلوم تھی یہ دونوں افراد ان کی جگہ لے سکتے ہیں،انھوں نے کہا کہ الطاف حسین کبھی بھی اپنی زندگی یہ بات برداشت نہیں کرسکتے کوئی دوسرا ایم کیو ایم کا قائد بن جائے فاروق ستارمارے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ مہاجروں میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے نہ ان کے لئے سرکاری نوکریاں ہہیں، نہ بچوں کے یونیورسٹیوں میں داخلے آسانی کے ساتھ ہورہے ہیں، نہ بجلی ہے نہ پانی، اس لئے میں وزیر اعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مہاجروں کی محرومیاں دور کرنے کے لئے ایم کیو ایم کے زیر ست علاقوں کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے،انھوں نے کل پاک سر زمین پارٹی کی جانب سے لند ن ڈاؤننگ اسٹریٹ 10میں الطاف حسین کی غداری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

پاک سر زمین پارٹی کے سیکریٹری جنرل رضا ہارون نے کہا کہ ملک کے آئین میں کسی جماعت پر پابندی کے حوالے وفاقی حکومت کے پاس اس کا اختیار ہے، اسے اس سلسلے میں فیصلہ کرنا ہے، صرف خط برطانیہ بھیجنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا،نہ ہی الطاف حسین نے برطانیہ کا کچھ بگاڑا ہے کہ وہ اس کے خلاف کارروائی کرے ، ہم تو پاکستان کی چہار دیواری میں الطاف حسین کے خلاف کارروائی اور ایکشن ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں ، اس سلسلے میں وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔