بچوں کا باپ کیساتھ جانے سے انکار، عدالت نے ماں کے حوالے کردیا

بڑی کوشش کی بچوں کی خاطر خاوند مشتاق سے علیحدہ نہ ہو لیکن یہ بری سوسائٹی میں بیٹھتا رہا نہ خرچہ دیتا اور نہ کوئی کام کرتا‘بیوی عذرا

ہفتہ 27 اگست 2016 21:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اگست ۔2016ء) ایڈیشنل سیشن جج اعجاز احمد نے باپ مشتاق کی 3 بچوں کے حصول لیے دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے بچے ماں کے حوالے کردیا‘ عدالت نے قرار دیا کہ باپ لاکھ کوشش کرے مگربچوں کو ماں کے بغیر نہیں پال سکتا۔ایڈیشنل سیشن جج اعجاز احمد کی عدالت میں ویلنشیا ٹاؤن کے رہائشی مشتاق احمد کی طرف سے بیوی عذرا سے 6 سالہ خدیجہ، 9سالہ ذیشان اور 10 سالہ نوشین کے حصول کے لیے درخواست دائرکی گئی جس میں موقف اختیارکیا کہ اس کے بچے بیوی عذرا کے پاس ہیں عدالت سے استدعا ہے کہ یہ بچے اس کے حوالے کیے جائیں عدالت نے دعوے پر بچوں کو طلب کیا عدالت میں عذرا نے بتایا کہ اس نے بڑی کوشش کی کہ وہ بچوں کی خاطر خاوند مشتاق سے علیحدہ نہ ہو لیکن یہ بری سوسائٹی میں بیٹھتا رہا نہ خرچہ دیتا اور نہ کوئی کام کرتا تھا ایک کیس میں جیل چلا گیا اب رہا ہو کر آیا ہے ا ور اس سے بچے مانگتا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ اس نے محنت مزدوری کرکے بچوں کو پالا اس نے سول کورٹ میں طلاق کا دعوی بھی دائر کردیا ہے اس موقع پر عدالت نے بچوں سے پوچھا تو انہوں نے بھی باپ کے ساتھ جانے سے انکار کردیا۔ اس پر عدالت نے مشتاق کی درخواست کو مسترد کردیا عدالت نے قرار دیا کہ بچوں کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہے باپ لاکھ کوشش کرے ماں کے بغیر بچوں کو نہیں پال سکتا بچوں کو ماں سے جدا نہیں کیا جاسکتا ۔عدالت بچے ماں کے پاس ہی رہنے کا حکم جاری کرتی ہے۔