جی20سربراہی کانفرنس کے انعقاد کے سلسلے میں چینی قیادت کی کوششیں لائق ستائش ہیں، بانکی مون

جی20 کے رہنما پہلی مرتبہ پائیدار ترقیاتی مقاصد اور ماحولیاتی تبدیلی پر غور وخوص کے لئے اکٹھے ہورہے ہیں امسال کی کانفرنس کا موضوع اقوام متحدہ کے 2030 کے ترقیاتی ایجنڈے کی روح کی عکاسی کرتا ہے،چینی میڈیا کے نمائندوں کو انٹرویو

ہفتہ 27 اگست 2016 19:28

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اگست ۔2016ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے گروپ 20کی آئندہ سربراہی کانفرنس کی توجہ سبز پیداوار کے فروغ اور ترقی پذیر ممالک کی موجودگی کو تقویت دینے پر توجہ مرکوز کرنے پر چینی قیادت کی بے حد تعریف کی ہے ۔اقوام متحدہ میں تعینات متعدد چینی میڈیا کے نمائندوں سے ایک انٹرویو میں بانکی مون نے کہا کہ میں جی20کی کسی ایسے ایکشن ایجنڈے کی طرف رہنمائی کرنے پر جو پائیدار ترقی کے لئے 2030کے ایجنڈے اور ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں پیرس معاہدے کی مکمل حمایت کرے گا اس کامیاب طریقے سے امسال جی 20سربراہی کانفرنس کے انعقاد پر چین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔

بانکی مون نے کہا کہ جی 20کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چینی قیادت جی20کے ایکشن ایجنڈا میں پائیدار ترقی کے مقاصد ایکشن ایجنڈا اور ماحولیاتی تبدیلی کے معاہدے کو مدغم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

جی20 کے رہنما پہلی مرتبہ پائیدار ترقیاتی مقاصد اور ماحولیاتی تبدیلی پر غور وخوص کے لئے اکٹھے ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے جی 20کو مختصر المدتی مالیاتی بحران کی منیجمنٹ سے طویل المدتی ترقیاتی پس منظر کی طرف بڑھنے میں سہولت پیدا کرنے کے لئے بحث کا آغاز کیا ہے ۔

ہانگ ژو یو میں منعقد ہونے والی جی 20سربراہی کانفرنس کا موضوع2030کے ترقیاتی ایجنڈے کی روح کی عکاسی کرتا ہے ۔ دریں اثناء سیکرٹری جنرل نے کہا کہ وہ کئی ترقی پذیر ممالک کے سربراہان مملکت اور حکومتوں کو بحث وتمحیث میں شامل میں مدعو کرنے اور جی 20سربراہی کانفرنس کو مشمولہ کی ایک اور سطح پر لے جانے پر چین کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں ۔

ہانگ ژو یو سربراہی کانفرنس میں مدعو کئے جانے والے ترقی پذیر ممالک میں چاڈ افریقی یونین کے سربراہ لاؤس جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے چیئرمین سینیگال ، افریقی ترقی کی نئی پارٹنر شپ کے چیئرمین تھائی لینڈجی77کے چیئرمین مصر اور قزاقستان شامل ہیں ۔ چینی اقدام ہانگ ژو یو سربراہی کانفرنس کو جی 20کی تاریخ میں ترقی پذیر ممالک کا انتہائی نمائندہ بنا دے گا ۔

سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زوردیا کہ سربراہی کانفرنس کے شرکاء کو چاہیے کہ وہ موجودہ عالمی اقتصادی مشکلات کے ازالے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرے ۔ انہوں نے کہا مجھے امید ہے کہ جی20کے رہنما واقعی ان عالمی گورننس مسائل کا ازالہ کریں گے ۔ اقوام متحدہ پوری طرح شریک ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین قیادت کا مظاہرہ کررہا ہے اور مثال کے ذریعے رہنمائی کر رہا ہے ۔

میں اس امر کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے طور پر میری گزشتہ جی20سربراہی کانفرنس میں شرکت کے دوران مشترکہ مقصد کے لئے مل جل کر کام کیا گیا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ سربراہی کانفرنس جی 20کے رہنماؤں اور دوسروں کے لئے ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں پیرس معاہدے کی توثیق کر نے کے عمل کو تیز کرنے میں قیادت کا مظاہرہ دکھلانے کے لئے زبردست موقعہوگا۔

بان نے کہا کہ وہ اس امر کو یقینی بنانے کے لئے انتھک محنت کر رہے ہیں کہ ماحول کی تبدیلی کا معاہدہ جلد از جلد نافذ العمل ہو۔ بان نے کہا کہ فی الوقت 22ممالک پہلے ہی پیرس معاہدے کی توثیق کر چکے ہیں ۔ماحول کی تبدیلی کے معاہدے کے لئے 55ممالک کی توثیق درکار ہے جو کہ عالمی زہریلی گیس کے اخراج کا کم از کم55فیصد ہیں ۔ جی 20سراہی کانفرنس کے سامنے معاہدے کی توثیق کے لئے ضروری ملکی ، قانونی طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لئے چین کے وعدے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے بان نے کہا یہ انتہائی حوصلہ افزا خبر ہے ۔ مجھے امید ہے کہ کئی ممالک بالخصوص جی20کے رکن ممالک چینی قیادت کی تقلید کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :