ڈاکٹر فاروق ستار نے الطاف حسین سے قطع تعلق کا اعلان کردیا۔ 23 اگست کو ہم نے ایک لکیر کھینچ دی، جس کے بعد پارٹی کی فیصلہ سازی اور دیگر معاملات کا تعلق لندن سے نہیں رہا اور جب ہمارا لندن سے کوئی تعلق نہیں تو اس کا مطلب الطاف حسین سے بھی کوئی تعلق نہیں۔ نائن زیرو اور دیگر دفاتر کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر سیل کیا گیا، ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ختم ہونی چاہیے اور کراچی سمیت سندھ میں جہاں ایم کیو ایم نے الیکشن جیتا وہاں اسے سیاسی اونر شپ دی جائے۔ ہماری نیک نیتی اور اخلاص پر شک کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، آج ہمارے مخالفین آکر ہمارے سامنے کھڑے ہو رہے ہیں بلکہ یہاں تک نوبت آگئی ہے کہ اب ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، جبکہ چینلز پر حملے میں ہماری جن خواتین کو گرفتار کیا گیا ان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں۔ڈاکٹر فاروق ستار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 27 اگست 2016 19:12

ڈاکٹر فاروق ستار نے الطاف حسین سے قطع تعلق کا اعلان کردیا۔ 23 اگست کو ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 اگست۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے قائد متحدہ الطاف حسین سے قطع تعلق کا اعلان کردیا۔کراچی میں ایم کیو ایم کے دیگر رہنماو¿ں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کو ہم نے ایک لکیر کھینچ دی، جس کے بعد پارٹی کی فیصلہ سازی اور دیگر معاملات کا تعلق لندن سے نہیں رہا اور جب ہمارا لندن سے کوئی تعلق نہیں تو اس کا مطلب الطاف حسین سے بھی کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور دیگر دفاتر کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر سیل کیا گیا، ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ختم ہونی چاہیے اور کراچی سمیت سندھ میں جہاں ایم کیو ایم نے الیکشن جیتا وہاں اسے سیاسی اونر شپ دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری نیک نیتی اور اخلاص پر شک کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، آج ہمارے مخالفین آکر ہمارے سامنے کھڑے ہو رہے ہیں بلکہ یہاں تک نوبت آگئی ہے کہ اب ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، جبکہ چینلز پر حملے میں ہماری جن خواتین کو گرفتار کیا گیا ان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے متعدد دفاتر کو غیر قانونی طور پر قائم کرنے کا جواز دے کر مسمار کیا گیا، جبکہ جن دفاتر کو غیر قانونی قرار دے کر مسمار کیا جارہا ہے اس کی ٹائمنگ قابل غور ہے۔انہوں نے کہا کہ ’آپ کا عمل ثابت کر رہا ہے کہ ایک شخص کے بیانات کا معاملہ نہیں، ایک ایم کیو ایم بنادی گئی جس کا نام میں نہیں لے رہا، ایک ایم کیو ایم لندن ہے جس کا نام خود رکھا گیا، ایک ایم کیو ایم پاکستان ہے جو اصل ایم کیو ایم ہے، جبکہ ایسا لگتا ہے پس پردہ 4 یا 5 ایم کیو ایم بنانے کے ایجنڈے پر کام ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری مثبت کوششوں کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش نظر آرہی ہے، بچوں اور خواتین کی بلاجواز گرفتاریاں ہو رہی ہیں، جبکہ اس طرح کا عمل لوگوں کے جذبات ابھارتا ان کو مشتعل کرتا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ ہماری مقتدر حلقوں سے گزارش ہے کہ خدا کے واسطے ہمیں کام کرنے دیں، ہم یقین دلائیں گے کہ ایم کیو ایم اور دہشت گردی الگ الگ چیزیں ہیں، جبکہ وسیم اختر جب میئر کا حلف اٹھائیں گے تو پہلا اعلان کراچی سے کراچی سے تجاوزات و غیر قانونی قبضے ختم کرنے کا کریں گے۔

فاروق ستار نے کہا متحدہ قائد سے مکمل قطع تعلق ہے اب ہمارے معاملات اور پالیسی کا تعلق لندن سے نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا اس سے زیادہ کسی کی تسلی نہیں ہو سکتی۔ اگر ہماری جان دینے سے بھی تسلی ہوتی ہے تو وہ بھی دینے کو تیار ہیں۔ ہمارے فیصلے ہیں تو الفاظ بھی ہمارے ہوں گے اب ہماری سنجیدگی پر شک نہیں کیا جانا چاہیئے۔ فاروق ستار نے کہا ہم سیاسی اونرشپ خیرات میں نہیں مانگ رہے۔

قانون اور آئین ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ پوری ایم کیو ایم ایک جگہ کھڑی ہے اور فیصلہ لینے کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔انہوں نے کہا میڈیا کے ذریعے کنفیوژن پھیلایا جا رہا ہے۔ ہمارے مینڈیٹ کو دل سے تسلیم کیا جانا چاہیے جبکہ نائن زیرو تاحال غیر آئینی اور غیرقانونی سیل ہے۔ فاروق ستار نے کہا پس پردہ چار یا پانچ ایم کیو ایم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کچھ لوگ ہمارے سیاسی حریف بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ معاملہ اگر متحدہ قائد کے بیان سے ہے تو چھاپے اور گرفتاریاں کیوں۔ گرفتار کی گئی خواتین میڈیا ہاو¿سز پر حملے میں ملوث نہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کراچی میں مسمار کیے گئے دفتر قانونی ہیں اور تمام دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔ دفاتر گرانے کی ٹائمنگ غلط ہے اگر دفاتر غیرقانونی تھے تو ہمیں آگاہ کیا جاتا۔

اگر ہمارے دفاتر واقعی غیر قانونی ہیں تو کراچی کے میئر وسیم اختر کے حلف اٹھاتے ہی غیرقانونی دفتر خود ختم کر دینگے۔فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ ہماری سیاسی آزادی کو بحال کیا جائے۔ ہمیں منفی سوچ کی طرف مت دھکیلیں اور ہماری پریس کانفرنس کو نیک نیتی کیساتھ دیکھنے کی ضرورت ہے۔ فاروق ستار نے مزید کہا دہشت گردوں اور مجرموں کا ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔

ہمیں کام کرنے دیں اور آگے بڑھنے دیں۔ وقت آنے پر ہماری آزمائش ہو جائے گی۔ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا متحدہ کا مینڈیٹ تھا مینڈیٹ ہے اور رہے گا اگر کسی کو پنجہ لڑانے کا شوق ہے تو 2018 کے الیکشن میں شوق پورا کر لیں۔ اگر خواتین نے اشتعال انگیزی میں آکر کوئی نعرہ لگایا تو کیا معافی نہیں مل سکتی؟۔ معذرت لکھ کر دینے کو تیار ہیں اور خواتین کو چھوڑ دیں۔

انہوں نے وزیراعظم ، وزیر داخلہ ، ڈی جی رینجرز سے بھی خواتین کی رہائی کی اپیل کی۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا اگر غلطی ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے ہوئی ہے تو تلافی بھی ہم کریں گے۔انہوں نے مزید کہا پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر پارلیمنٹ ، پی ٹی وی ، سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا کیا وہ جائز تھا؟۔ کیا 27 دسمبر کو پاکستان کی املاک نہیں جلائی گئی۔ خدا کے لیے نعرے کی بنیاد پر فیصلہ نہ کریں کیونکہ نعرے کو قوم مسترد کر چکی ہے۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کوئی الٹی میٹم نہیں دے رہے لیکن وضاحتیں دینے کا اب وقت نہیں۔