39جدیدہسپتال بنانے کا اعلان خوش آئندمگرحکومت پہلے سرکاری ہسپتالوں پر توجہ دے‘میاں مقصود احمد

صحت کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے،ہرشعبہ کرپشن کی نظر ہوچکا ہے‘ امیرجماعت اسلامی پنجاب کی منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو

ہفتہ 27 اگست 2016 18:25

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اگست ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے ملک بھر میں110ارب روپے کی لاگت سے 39جدیدترین ہسپتال بنانے کا اعلان خوش آئندہے مگر حکومت پہلے سے موجود سرکاری ہسپتالوں پربھی توجہ دے، ملک میں صحت کی بنیادی سہولیات کافقدان ہے،سرکاری ہسپتالوں کی حالت زارانتہائی خراب ہے ،سہولیات نہ ہونے اور ڈاکٹرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے اکثر مریض ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرجاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ناقص صفائی کی صورتحال کی وجہ سے سرکاری ہسپتال بجائے صحت کے بیماریاں پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں جبکہ انتظامیہ اور دیگر مانیٹرنگ کرنے والے تمام ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اکثر اوقات ڈیوٹی ٹائم سے غائب اور مریض ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیے جاتے ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے مریضوں اوران کے لواحقین کے ساتھ ہتک آمیزرویے کی شکایات بھی عام ہیں مگر مجال ہے کہ اس پر کوئی اتھارٹی متحرک ہو۔پنجاب کے دور درازعلاقوں میں عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔لوگوں کو علاج معالجے کے لیے بڑے شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ان علاقوں میں بھی بڑے ہسپتال تعمیر کیے جائیں۔میاں مقصود احمد نے کہاکہ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک شعبہ صحت پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔

بجٹ میں سے خاطر خواہ فنڈز محکمہ صحت کو دیاجاتا ہے مگر ہمارے ہاں بدقسمتی سے شعبہ صحت ہمیشہ سے نظر انداز ہوتاآیاہے۔سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ کی ملی بھگت سے کرپشن کابازار گرم ہے۔مریضوں کو مفت فراہم کی جانی والی ادویات کو اسٹاک سے غائب کرکے مارکیٹوں میں فروخت کردیا جاتا ہے جبکہ مریضوں کے لواحقین میڈیکل اسٹوروں سے مہنگے داموں ان ادویات کوخریدنے پرمجبورہیں۔چیک اینڈ بیلنس نام کی کوئی چیز نہیں۔ملک میں ہر شعبہ کرپشن کی نذر ہوچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :