برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تحریک نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ،صدر آزاد کشمیر

پڑھے لکھے اور با شعور نوجوان سر گرم ہیں جو بھارتی غلامی سے چھٹکارے کے لیے تازہ لہو پیش کر رہے ہیں، بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کے لیے بھارتی حکومت پر سفارتی دباؤ بڑھایا جائے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو کاونٹر کرنے کے لیے بلوچستان خیبر پختو ا اور کراچی میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بد امنی کو ہوا دے رہا ہے،سردار مسعود خان کی وفد سے گفتگو

ہفتہ 27 اگست 2016 17:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 اگست ۔2016ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان سے جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کی قیادت میں برطانوی وفد کی ملاقات ۔ وفد میں مانچسٹرسٹی کونسل کی کونسلر یاسمین ڈار اور شکیل الرحمان قاضی بھی شامل تھے ۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تحریک آزاد ی کشمیر کے حوالے سے ایک مشکل مرحلے کا سامنا ہے ۔

برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تحریک نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے ۔ پڑھے لکھے اور با شعور نوجوان سر گرم ہیں جو بھارتی غلامی سے چھٹکارے کے لیے تازہ لہو پیش کر رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کے لیے بھارتی حکومت پر سفارتی دباؤ بڑھایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسائل کے باوجود پاکستان نے ثابت قدمی کا مظاہر ہ کیا بلکہ مسئلہ کشمیر پر خاموشی اختیار کرنے کے بدلے بڑے معاشی فوائد کی پیشکشوں کو حقارت سے مسترد کیا ہے۔

بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو کاونٹر کرنے کے لیے بلوچستان خیبر پختو ا اور کراچی میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بد امنی کو ہوا دے رہا ہے ۔ضرورت ہے کہ ہم سمند ر پار کشمیریوں ، پاکستانیوں اور دنیا بھر میں اپنے دوستوں سے مدد لیں اور غیر ممالک کے ایوانوں میں مسئلہ کشمیر اٹھائیں۔ وہ لوگ ہماری اصل طاقت ہیں۔ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک ، امریکا اور خلیجی ممالک میں ہمارے لوگ با اثر ہیں جنہیں اقتدار کے ایوانوں تک رسائی حاصل ہے ۔

یورپی پارلیمنٹ اور برطانوی ایوانوں میں ہمارے لوگ موجود ہیں ۔ برطانیہ اور یورپی نژاد کشمیریوں کی بات وہاں کے ادارے سنیں گے ۔ البتہ ان لوگوں کو یہاں سے معلومات قیادت اور رہنمائی کی ضرورت ہے ۔ ہم کسی صورت کمزور نہیں لیکن ہم نے اپنی طاقت کو ماضی میں درست انداز میں استعمال نہیں کیا ۔ برطانیہ اور یورپی ممالک میں آباد کشمیری اور پاکستانی بڑے پیشہ ور ہیں۔

جو الیکٹرانک و سوشل میڈیا کا استعمال بخوبی جانتے ہیں ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے دروازے پر با ر بار دستک دینا ہو گی ۔ ہندوستان نے ہماری حق و سچ پر مبنی تحریک آزادی کو دہشتگردی سے نتھی کر کے اپنا بیانیہ بنارکھا ہے ۔ جس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں حق خو د ارادیت اور انسانی اقدار کی پامالی پر مبنی جوابی بیانیہ تیار کرنا اور پیش کرنا ہو گا۔

آج کے دور میں میڈیا اور ذرائع ابلاغ بہت موثر ہتھیار ہیں ۔ اس موقع پر راجہ نجابت حسین نے بتایا کہ یورپی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر اور برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پارلیمانی گروپ موجود ہے ۔ جہاں مسئلہ کشمیر پر دو مرتبہ بحث ہو چکی ہے ۔ اب وہاں پارلیمانی انکوائری کا بھی فیصلہ ہو چکا ہے ۔ جس کے لیے 30ہزار پاؤنڈ کی فنڈنگ منظور کر لی گئی ہے ۔ آئندہ 6ستمبر کو پارلیمنٹ میں پھر بحث ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صدر آزاد کشمیر کی رہنمائی میں ان کے وسیع تجربے سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد کو مذید تیز ترکریں گے ۔ ۔

متعلقہ عنوان :