فیصل آبادمیں پاکستان زندہ ریلی :متحدہ قائد کیخلاف شدید نعرے بازی

برطانیہ اپنے شہری کو کنٹرول نہیں کرسکتا تو اسے پاکستان کے حوالے کیا جائے،مقررین

ہفتہ 27 اگست 2016 17:53

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 اگست ۔2016ء ) ریلوے پریم یونین کے زیر اہتمام الطاف حسین کی طرف سے پاکستان مخالف نعرے لگوانے اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کی میڈیا ہاؤسز کے اندر گھس کر حملہ ، توڑ پھوڑ اور قیمتی سامان کو نقصان پہنچانے کے خلاف ریلوے اسٹیشن پر پاکستان زندہ باد ریلی منعقد ہوئی۔ ریلی میں پریم یونین کے سینکڑوں کارکنوں نے پاکستانی پرچموں کو لہرا کر پاکستان زندہ باد، الطاف حسین مردہ بادکے نعرے لگاتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہو ئے ریلوے پریم یونین کے مرکزی ڈپٹی چیف آرگنائزر خالد محمود چوہدری،محبوب الزماں بٹ اور دیگر کی قیادت میں نے کہا کہ کوئی بھول میں نہ رہے پاکستان کے ایک لاکھ ریلوے ملازمین پاکستان کی سلامتی اور بقاء کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والی ہر آنکھ کو پھوڑنے اور نازیبا الفاظ استعمال کرنے والی ہر زبان کو کاٹ کر رکھ دینے کی طاقت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

برطانیہ اگر اپنے شہری الطاف حسین کو کنٹرول نہیں کرسکتا تو اسے پاکستان کے حوالے کیا جائے ۔الطاف حسین کی پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی وجہ سے نہ صرف 20کروڑ پاکستانیوں بلکہ دنیا بھر میں رہنے والے مسلمانوں اور پاکستان کے خیر خواہوں کی توہین ہوئی ہے۔ کلمہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگانے اور پاک سرزمین کو ناسور کہنے والے خود سب سے بڑے ناسور ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قیامت تک زندہ باد رہے گا،اس کا برا چاہنے والے پہلے بھی نامراد رہے ہیں اور آئندہ بھی انہیں شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔الطاف حسین پاکستان اور پاکستانی قوم کا غدار ہے اسے انٹرپول کے ذریعے واپس لا کر آئین کے مطابق سزا دی جائے ۔مقررین نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بولنے والے کو معاف نہیں کیا جاسکتا ، وطن کی سلامتی اور وقار پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے ،پاکستان کے خلاف کہے گئے ایک ایک لفظ کا حساب لیا جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں انڈین لابی سرگرم ہے اسمبلیوں میں بیٹھ کر بھارت سے وفا کرتے ہوئے پاکستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا جارہاہے۔ بھارت کی فنڈنگ پر پلنے والے بھارت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میڈیا ہاوٴسز پر نہیں بلکہ صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے جسے کسی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :