سول آرمڈ فورسز کی سرحد پار سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کے موثر نتائج سامنے آئے ہیں، گزشتہ تین سال کے دوران خیبر پختونخوا میں فرنٹیئر کانسٹیبلری نے 96913 کلو گرام حشیش، 282 کلو گرام ہیروئن اور 1119 کلو گرام چرس، فرنٹیئر کور نے بلوچستان میں حشیش 70708 کلو گرام، ہیروئن 371 کلو گرام، چرس 19350 اور شراب 4449 لیٹر برآمد کرلی، سرکاری اعداد و شمار

ہفتہ 27 اگست 2016 17:42

اسلام آباد ۔ 27 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اگست ۔2016ء) سول آرمڈ فورسز کی سرحد پار سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کے موثر نتائج سامنے آئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران خیبر پختونخوا میں فرنٹیئر کانسٹیبلری نے 96913 کلو گرام حشیش، 282 کلو گرام ہیروئن اور 1119 کلو گرام چرس، فرنٹیئر کور نے بلوچستان میں حشیش 70708 کلو گرام، ہیروئن 371 کلو گرام، چرس 19350 اور شراب 4449 لیٹر برآمد کی ہے۔

اس طرح پنجاب میں حشیش 442.068 کلو گرام، ہیروئن 89.360 کلو گرام، چرس 58.540 کلو گرام اور شراب 4958 بوتل جبکہ پاکستان کوسٹ گارڈ نے حشیش 16967.156کلو گرام، ہیروئن 209.75 کلو گرام، چرس 2525.3 کلو گرام اور شراب کی 51984 بوتل برآمد کی ہیں۔ ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سول آرمڈ فورسز سمگلنگ کی روک تھام کیلئے چوکس ہیں۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا میں تمام کراسنگ پوائنٹس اور غیر روایتی راستوں سے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔

بین الاقوامی سرحد پر 39 ونگز اور 19انفنٹری بٹالین کی نفری تعینات کی گئی ہے۔ بلوچستان میں سرحد کے قریب پٹرولنگ کی جاتی ہے۔ خفیہ اطلاعات پر مبنی آپریشن بھی کئے جاتے ہیں۔ کوسٹ گارڈ کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ساحلی پٹی پر 78 پوسٹیں قائم ہیں۔ انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایف آئی اے پاکستان کسٹم اور اینٹی نار کوٹکس کے ساتھ ملکر کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق دور دراز علاقوں میں سمگلنگ کی روک تھام کے سلسلے میں 942 پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ پاکستان رینجرز (پنجاب) میں جس علاقے کی نگرانی کرتی ہے وہاں سمگلنگ کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔ پاکستان رینجرز سندھ نے سرحد کے قریب اپنے دستے تعینات کئے جو سرحد کی 24 گھنٹے نگرانی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :