ضمنی چالان کے متن کے مطابق بلدیہ کیس انسدادہشتگردی عدالت میں منتقل کردیا گیا

مالکان کو بے قصور قرار دینے ،علی حسن قادری کی درخواست ضمانت کا فیصلہ اب انسداد دہشت گردی کی عدالت کریگی

ہفتہ 27 اگست 2016 16:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اگست ۔2016ء)کراچی کی مقامی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت عدالت نے ضمنی چالان کے متن کے مطابق بلدیہ کیس انسدادہشتگردی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو کراچی کی مقامی عدالت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ نے سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی عدالت میں فیکٹری ملازمیں علی محمد شارخ سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے عدالت میں تفتیشی افسر کی جانب سے ضمنی چالان پیش کیا گیا چالان میں بتایا گیا بلدیہ کیس میں اے ٹی سی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں اور فیکٹری مالکان کو بے قصور قرار دیا گیا ہے عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جو بلدیہ کیس میں دفعات شامل کی ہیں وہ انسدادہشتگردی کی ہیں عدالت کا کہنا تھا کہ مالکان کو بے قصور قرار دینے کا فیصلہ اب اے ٹی سی کورٹ کرے گی جبکہ علی حسن قادری کی درخواست ضمانت کا فیصلہ اے ٹی سی کورٹ کرے گا عدالت میں اسپیشل پراسیکیوٹر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ چار سال گزرنے کے بعد مالکان کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے اس دوران پولیس نے کیا انویسٹی گیشن کی سمجھ سے بالاتر ہے عدالت نے ضمنی چالان کے متن کے مطابق سانحہ بلدیہ کیس انسدادہشتگردی عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا واضح رہے رینجرز کے لا افسر ساجد محبوب شیخ کا کہنا تھا سانحہ بلدیہ کیس میں شواہد موجود ہیں کہ مالکان سے بھتہ وصول کیا تھا اور فیکٹری میں آدھا حصہ بھی مانگا گیا تھا جے آئی ٹی میں ملزمان کے نام ہٹانے کا اختیار پولیس کے پاس نہیں ہے اس کا فیصلہ اے ٹی سی کورٹ کرے گی۔