وزیراعظم محمد نوازشریف نے مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ مظالم کواجاگر کرنے کیلئے 22 ارکان پارلیمان کو خصوصی نمائندوں کی حیثیت سے نامزد کردیا

ہفتہ 27 اگست 2016 16:39

اسلام آباد ۔ 27 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اگست۔2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ مظالم اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کو دنیا کے کلیدی حصوں میں اجاگر کرنے کیلئے 22 ارکان پارلیمان کو خصوصی نمائندوں کی حیثیت سے نامزد کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کشمیر کا مقدمہ لڑنے کیلئے ان ارکان پارلیمان کو دنیا کے مختلف حصوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان خصوصی نمائندوں کو پاکستان کے عوام کی طاقت اور لائن آف کنٹرول کے آر پار کشمیری عوام کی دعائیں حاصل ہیں، یہ پارلیمنٹ کے مینڈیٹ اور حکومت کی حمایت کے بھی حامل ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کیلئے ان کی سرتوڑ کوششوں میں خصوصی نمائندوں کی پشت پر کھڑے ہیں تاکہ آئندہ ستمبر میں اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران بین الاقوامی برادری کے اجتماعی ضمیر کو جھنجوڑ سکیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا دیرینہ وعدہ یاد دلائیں گے، ہم بھارت پر واضح کریں گے کہ یہ بھارت ہی تھا جس نے تنازعہ کشمیر پر کئی عشروں قبل اقوام متحدہ سے رجوع کیا تھا لیکن وہ اپنا وعدہ پورا نہیں کر رہا۔ کشمیریوں نے نسل در نسل صرف اور صرف ٹوٹے ہوئے وعدے اور بے رحم ظلم و استبداد دیکھا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کا یہ سالانہ ایونٹ ادارے کو عمل کی ترغیب دینے میں معاون ہو سکتا ہے۔

کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے، اقوام متحدہ کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کاز میں کسی تساہل یا نرمی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ بھارتی وحشیانہ مظالم کو اجاگر کرنے اور دنیا کے مختلف ممالک میں کشمیر کاز کیلئے لابی کرنے کیلئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے نامزد کئے جانے والے ارکان پارلیمان میں بیلجیئم (برسلز) کیلئے اعجاز الحق اور ملک عزیر، چین (بیجنگ) کیلئے خسرو بختیار اور عالم داد لالیکا، فرانس (پیرس) عائشہ رضا فاروق اور رانا محمد افضل خان، روسی فیڈریشن (ماسکو) کیلئے رضا حیات ہراج، جنید انور چوہدری اور نواب علی وسان، سعودی عرب (ریاض، جدہ) کیلئے مولانا فضل الرحمن، میجر (ر) طاہر اقبال اور محمد افضل کھوکھر، ترکی (انقرہ) کیلئے محسن شاہ نواز رانجھا اور ملک پرویز، برطانیہ (لندن) کیلئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم اور قیصر شیخ، امریکا (واشنگٹن ڈی سی) اور اقوام متحدہ (نیویارک) کیلئے مشاہد حسین سید اور شذرہ منصب علی، اقوام متحدہ (جنیوا) کیلئے اویس لغاری اور جنوبی افریقہ (پریٹوریا) کیلئے عبدالرحمن کانجو شامل ہیں۔