چین کا پہلا مالی سفری قافلہ افغانستان کی طرف روانہ

ہفتہ 27 اگست 2016 14:59

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اگست ۔2016ء ) افغانستان کی طرف چین کا پہلا مالی سفری قافلہ نان ٹھون نامی شہر سے روانہ ہوا گیا،سفری قافلے کے سامان میں چینی مارکیٹ سے خریدی ٹیکسٹائل کی مصنوعات اور اشیاء شامل ہیں۔چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین سے افغانستان کی جانب روانہ پہلا وسطی ایشیا سفری قافلہ نان چینگ کسٹمز کی نگرانی میں جانگ سو صوبے کے نان ٹھون شہر سے روانہ ہوا ہو گیا ہے ۔

شیڈول کے مطابق اس سفری قافلے سے ہر ماہ دو دفعہ درآمدی اور برآمدی عالمی تجارت کی جاتی ہے۔ یہ قافلہ ہر ماہ 90مالی سٹینڈرڈ کنٹینرز سے کم نہیں ہوتا اور پورے سفر کی تکمیل کے لئے اسے 15دن لگتے ہیں۔افغانستان جانے کے لئے یہ سفری قافلہ چین کے صوبہ سنکیانگ میں واقع الاشنکو سرحد کراس کرکے قزاقستان اور ازبکستان سے گزرتے ہوئے افغانستان کی اہم درآمدی اور برآمدی پورٹ ہراتین پہنچے گا۔

(جاری ہے)

جبکہ چین واپس آنے کے لئے سمندری جہاز کے ذریعے سامان کو چینی شہر نان ٹھون تک پہنچایا جائے گا۔اس طرح ریلوے اور اوقیانوس شپنگ کے حامل ایک لاجسٹکس نیٹ ورک کی تشکیل ہوگئی ہے۔پہلے سفری قافلے کے سامان میں چینی مارکیٹ سے خریدی ٹیکسٹائل کی مصنوعات اور اشیاء شامل ہیں۔اس حوالے سے چین میں افغان سفیر جانان موسی زئی کہا کہ اس سفری قافلے سے چین اور آس پاس مختلف ممالک کے قریبی تعاون کو گہرائی تک پہنچایا جائیگا،تجارتی اضافے کے لئے یہ کلیدی کردار ادا کرے گا اور چین کی جانب سے افغانستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو اس سے فروغ ملے گا۔

چینی وزارت خارجہ میں افغان امور کے شعبے کے لیے چین کے خصوصی ایلچی دانگ شی جون نے کہا کہ یہ سفری قافلہ چین کی جانب سے پیش کردہ ون بیلٹ ون روڈ حکمت عملی کے تحت جنوبی ایشیا میں شروع ہونے والا پہلا پروجیکٹ ہے۔جس سے چین اور افغانستان کے تجارتی رابطوں کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک باہمی مفادات پر مبنی پروجیکٹ ہے۔

متعلقہ عنوان :