جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے کا واحد حل براہ راست مذاکرات ہیں

چین اور فلپائن کے مسئلے پر غیرذمہ دارانہ اور توہین آمیز تبصروں سے گریز کیا جائے کمبوڈین وزیر اعظم کا ویتنام کے ایک فیس بک یوزر کو سرکاری فیس بک پر مشورہ

ہفتہ 27 اگست 2016 14:55

نوم پنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اگست ۔2016ء) کمبوڈیا کے وزیر اعظم سمڈیچ ٹیکو ہن سین نے اپنے اس عزم کو دوہرایا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کا مسئلہ فریقین کے درمیان پر امن اور براہ راست مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے ، یہ مسئلہ چین اور ویتنامی حکومتوں کے درمیان پر امن طورپر ہی حل ہونا چاہئے ، تمام ویتنامی حکومتوں کا یہی فیصلہ ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ، اب یہ فریقین پر ہے کہ وہ اس خصوصی مسئلے پر جنگ کا انتخاب کرتے ہیں یا پر امن حل کا ۔

یہ مشورہ کمبوڈیا کے وزیر اعظم نے اپنی سرکاری فیس بک پر ویتنام کے ایک فیس بک یوزر کو دیا ہے جس نے کمبوڈیا کے موقف پر تنقید کی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاؤس خاص طورپر کمبوڈیا کے جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے پر موقف کا احترام کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ ممالک براہ راست اس مسئلے سے تعلق نہیں رکھتے تا ہم وزیر اعظم نے ویتنامی حکومتوں پر زوردیا ہے کہ وہ اپنے عوام کو بتائیں کہ اس سلسلے میں پریشان نہ ہوں کیونکہ حالیہ مہینوں میں انہیں اور کمبوڈیا کے عوام کو و یت نامیوں کی طرف سے ایسے بہت سے غیر ذمہ دارانہ اور توہین آمیز تبصرے موصول ہوئے ہیں ، انہوں نے ویتنامی فیس بک یوزر کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ ہمارے ملک کی آزادی اور خود مختاری کا احترام کریں کیونکہ کمبوڈیا کو بھی وہی برابری کے حقوق حاصل ہیں جو ویتنام سمیت تمام ممالک کو حاصل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :